جرمن شہر کارلسروے سے داعش کے جنگجو کی مشتبہ بیوی گرفتار

 
0
618

ملزمہ نے2013 میں شام کا سفر اوروہاں ایک جنگجو سے شادی کی،تحقیقات جاری ہیں،جرمن استغاثہ
برلن28جولائی(ٹی این ایس)جرمن حکام نے ایک خاتون کو گرفتار کیا ہے، جس کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ شام میں دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ کے لیے کام کرتی رہی ہے۔جرمن ریڈیو کے مطابق جنوبی جرمن شہر کارلسروئے میں31 سالہ خاتون کو گرفتار کیا گیا۔ یہ خاتون شام میں ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے لیے کام کرنے کے بعد واپس لوٹی تھی۔پولیس نے اس خاتون کا نام زابینے ایس بتایا ہے۔ جرمنی میں نجی کوائف کے قانون کے مطابق ملزمان کا پورا نام ظاہر نہیں کیا جاتا۔

بتایا گیا ہے کہ اس خاتون کو دوسری مرتبہ پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا گیا تھا اور اس کے بعد اسے حراست میں لیا گیا۔اس خاتون کو گرفتار کرنے کے لیے رواں برس عدالت سے وارنٹ لینے کی کوشش کی گئی تھی، تاہم عدالت نے یہ کہہ کر پولیس کی یہ درخواست مسترد کر دی تھی کہ فقط اسلامک اسٹیٹ کے زیرقبضہ علاقے میں رہنے کی بنا پر کسی کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔ تاہم اس بابت تحقیقات جاری رہیں اور استغاثہ کو معلوم ہوا کہ ملزمہ نے سن 2013 کے آخر میں جرمنی سے شام کا سفر کیا، جہاں اس نے اسلامک اسٹیٹ کے ایک جنگجو سے شادی کی۔

اس کا شوہر اسی سال دسمبر میں ہلاک ہو گیا تھا۔ تفتیش کاروں کو شبہ ہے کہ غالبا اس خاتون نے دوبارہ شادی کی تھی۔حکام کا کہناتھاکہ اس خاتون نے اسلامک اسٹیٹ کے لیے آن لائن بلاگ کے ذریعے داعش کے زیرقبضہ علاقوں میں معیار زندگی کی بابت پروپیگنڈا میں حصہ لیا۔ تفتیش کاروں کا یہ الزام بھی ہے کہ اس خاتون نے اس دہشت گرد تنظیم کے لیے خودکش حملوں کی حمایت کی اور خود بھی ایسے کسی حملے کا حصہ بننے پر آمادگی کا اظہار کیا۔بتایا گیا ہے کہ انہی شواہد کی بنا پر عدالت کی جانب سے اس خاتون کو گرفتار کرنے کے لیے وارنٹ جاری کروائے جا سکے۔