ننگر ہارمیں داعش کے مخالف اہم کمانڈر خود کش حملے میں ہلاک

 
0
515

خود کش حملہ آور نے معروف قبائلی سربراہ حاجی حیات خان کو نشانہ بنایا ،ترجمان صوبائی گورنر 
جلال آباد31جولائی(ٹی این ایس) افغانستان کے مشرقی صوبے ننگرہارمیں ہونے والے ایک خود کش حملے میں مقامی ملیشیا کیاہم کمانڈر ہلاک ہوگئے، جو علاقے میں داعش کے خلاف مزاحمت کی علامت تھے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق صوبے کے گورنر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ خود کش حملہ آور نے حیات خان کو نشانہ بنایا جو ضلع بحسود میں مقامی قبیلے کے سربراہ اور مقامی ملیشیا کے کمانڈر تھے۔اس حوالے سے صوبائی کونسل ممبر سہراب قادری کا کہنا تھا کہ حاجی حیات خان معروف قبائلی سربراہ تھے، اور داعش کے خلاف لڑائی میں اہم کردار ادا کر تے تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حاجی حیات خان نگریہار میں داعش کے تسلط کے خلاف بڑی رکاوٹ تھے۔خیال رہے کہ یہ حملہ ننگر ہار میں جاری حالیہ حملوں کے سلسلے کی کڑی ہے، پاکستان سے ملحقہ سرحد پر واقع افغان صوبے ننگر ہار میں داعش نے پہلی مرتبہ 2014 کو اوآخر میں سر اٹھایا تھا۔صوبے میں داعش اور طالبان دونوں مسلسل عسکری کارروائیوں میں ملوث ہیں تاہم حالیہ واقعے کی ذمہ داری کسی نے بھی قبول نہیں کی۔