امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی ٹیلی فون کال وصول  اور بھارتی ریاست کیرالہ کے سیلاب زدگان کی امداد کی پیشکش  کرنے پر وزارت خارجہ  نئی حکومت سے برہم

 
0
369

اسلام آباد ،اگست 28(ٹی این ایس):تحریک انصاف کی نئی حکومت کے سفارتی معاملات سے متعلق فیصلوں پر دفتر خارجہ کے حکام  برہمی کا اظہار کر رہے ہیں ۔دفترخارجہ کے حکام کو شکایت ہے کہ  حکومت نے انھیں اعتماد میں لئے بغیر یا انکی طرف سے تجاویز دئے جانے کے باوجود  امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی ٹیلی فون کال وزیر اعظم کی سطح پر وصول  کی اور  اسکے علاوہ  خود سے ہی  بھارتی ریاست کیرالہ کے سیلاب زدگان کی امداد کی پیشکش  کی ۔

اطلاعات کے مطابق دفتر خارجہ اس بات سے بھی لا علم ہے کہ امریکی وزیر خارجہ کی کال وزیراعظم عمران خان نے کیوں سنی اور اس حوالے سے فیصلہ کس نے کیا ؟۔ دفتر خارجہ نے وزیراعظم عمران خان اور امریکی وزیر خارجہ میں ٹیلی فونک رابطے کی مخالفت کی اورامریکی صدر یا نائب صدر سے گفتگو کی تجویز دی تھی۔دفتر خارجہ نے امریکی وزیر خارجہ کی کال ان کے ہم منصب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو لینے کی تجویز بھی دی تھی۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم اور امریکی وزیر خارجہ کی گفتگو کا تنازع ترجمان دفتر خارجہ کی جوابی ٹوئٹ پر ختم ہوگیا تھا اور وزیر خارجہ کو اس معاملے پر بات نہ کرنے کا مشورہ بھی دیا گیا تھا لیکن اس کے باوجودانہوں نے پریس کانفرنس کر ڈالی۔ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے جواب در جواب سے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا دورہ پاکستان متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کیرالہ کے سیلاب زدگان کی امداد کی پیشکش بھی دفتر خارجہ سے مشاورت کے بغیر کی جبکہ بھارت پہلے ہی سرکاری طور پر کئی بڑے ملکوں سے امداد نہ لینے کا اعلان کرچکا تھا۔ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ نے عہدہ سنبھالتے ہی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے مبارک باد کے خط کی غلط تشریح کی،ان کے پہلے بیان پر ہی وزارت خارجہ کو وضاحت دینا پڑی۔