ٹھٹھہ اگست 28(ٹی این ایس)صوبائی دارلحکومت کراچی کی دو کروڑ سے زائد آبادی کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق کوہستانی پٹی کے صنعتی زون نوری آباد کے صنعتی اداروں میں ٹریٹ منٹ پلانٹ کی عدم دستیابی اور اداروں کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے صنعتی فضلہ بغیر ٹریٹمنٹ کے جھیل میں چھوڑا جارہا ہےجس کی وجہ سے کینجھر جھیل کا پانی آلودہ ہونے سے جہاں کراچی کے باسیوں کی صحت کو شدید خطرات لاحق ہیں ہی آبی حیات بھی خطرے سے دوچار ہے ۔
اس ضمن میں مقامی افراد کا کہنا ہے کہ جھیل میں صنعتی آلودگی کے ساتھ ساتھ جھمپیر کے رہائشیوں کا انسانی فضلہ بھی شامل ہورہا ہے جس سے پانی کے زہر آلود ہونے کے خطرات مزید بڑھ گئے ہیں کراچی کے شہریوں کو بھی صنعتی فضلے کی آمیزش شدہ پانی کی فراہمی کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے انسانی زندگیوں کو بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں ۔
دوسری طرف کینجھر جھیل کی آبی سطح میں کمی سے جہاں بہترین تفریح گاہ اپنا حسن کھونے لگی ہے وہیں ضروت اس امرکی ہے حکومت اپنا قبلہ درست کرنے کے ساتھ محکمہ فشریز اور اربوں کے فنڈز کو ہرسال اللے تلوں میں خرچ کرنےوالی این جی اوز اپنا کردار ادا کریں تا کہ وطن عزیزکے باسیوں کی زندگی میں بہتری آسکے۔