اسلام آباد اگست 29(ٹی این ایس)پرویزمشرف کیخلاف سنگین غداری کیس کی سماعت میں خصوصی عدالت نے پراسیکیوٹراکرم شیخ کی جانب سے مقدمے سے علیحدگی کیلئے درخواست کومنظور کرتے ہوئے پرویزمشرف کی واپسی کیلئے انٹرپول کولکھے گیا خط عدالت میں پیش کر نے کی ہدایت کر دی۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت10ستمبر تک ملتوی کر دی۔
تفصیلات کے مطابق سابق صدر پرویزمشرف کیخلاف سنگین غداری کیس کی سماعت خصوصی عدالت میں ہوئی ۔اس موقع پر پراسیکیوٹراکرم شیخ نے مقدمے سے علیحدگی کیلئے درخواست دائر کر دی۔جسے عدالت کی جانب سے منظور بھی کر لیا گیا۔اکرم شیخ نے عدالت میں موقف اپنایاکہ کیس چلانے یانہ چلانے کافیصلہ نئی حکومت نے کرناہے،اس مقدمے میںمشرف کے وکلااب حکومت میں آچکے ہیں،وزارت داخلہ اب اس حوالے سے بہترفیصلہ کرسکتی ہے۔سیکریٹری داخلہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پرویزمشرف کی واپسی کیلئے انٹرپول کوخط لکھ دیاہے ،جس پر جسٹس یاورعلی نے ریمارکس دیئے کہ آپ نے خط کی کاپی کیوں نہیں لگائی؟سیکریٹری داخلہ کا کہنا تھا کہ خط عدالت میں جمع کرادیں گے، انٹرپول نے مشرف کے ریڈوارنٹ جاری کرنےکی درخواست مستردکردی، انٹر پول کاکہناہے سیاسی مقدمات میں ریڈوارنٹ جاری نہیں کرتے جبکہ ایف آئی اے نے ریڈوارنٹ کیلئے انٹرپول کوخط لکھاتھا۔
جسٹس یاورعلی نے ریمارکس دیئے کہ عدالت اس کیس کوحتمی نتیجے تک پہنچاناچاہتی ہے،آپ انٹرپول کے خط کی کاپی پیش کریں،جسٹس یاورعلی نے سیکریٹری داخلہ سے استفسار کیا کہ کیاوفاقی حکومت مشرف کیخلاف کیس واپس لیناچاہتی ہے؟ جس پر سیکریٹری داخلہ نے جواب دیا کہ وزیراعظم کے پاس وزارت داخلہ کاقلمدان بھی ہے لیکن مشرف کیخلاف مقدمہ واپس لینے پرکوئی بات نہیں ہوئی، مقدمہ عدالت میں ہے،قانون اپناراستہ بنائے گا، نئے پراسیکیوٹرکاتقرروزیرقانون اوراٹارنی جنرل سے مشاورت کیساتھ ہوگا۔جسٹس یاورعلی کا کہنا تھا کہ کیاملزم پرویزمشرف کااسکائپ پربیان ریکارڈکیاجاسکتاہے؟ کیا عدالت 342کابیان ریکارڈ کیے بغیرکارروائی آگے بڑھاسکتی ہے؟ آئندہ سماعت پراس سے متعلق بھی عدالت کی معاونت کی جائے۔ خصوصی عدالت نے پراسیکیوٹراکرم شیخ کی جانب سے مقدمے سے علیحدگی کیلئے درخواست کومنظور کرتے ہوئے پرویزمشرف کی واپسی کیلئے انٹرپول کولکھے گیا خط عدالت میں پیش کر نے کی ہدایت کر دی۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت10ستمبر تک ملتوی کر دی۔