بھارتی سپریم کورٹ میں آرٹیکل 35 اے کی سماعت کا جنوری 2019 تک ملتوی ہونا کشمیر میں آزادی پسند لوگوں کی فتح ہے: صدر آزاد کشمیر

 
0
338

وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کسیاتھ ملاقات، کشمیر کی موجودہ صورتحال  اور آزاد کشمیر میں تعمیر و ترقی کے منصوبوں پرتفصیلاً تبادلہ خیال

مظفرآباد، ستمبر 01 (ٹی این ایس):صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ میں آرٹیکل 35 اے کی سماعت کا جنوری 2019 تک ملتوی ہونا کشمیر میں آزادی پسند لوگوں کی فتح ہے ۔ کشمیری جدوجہد آزادی کشمیر کو اپنے منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے اپنی کاوششیں جاری و ساری رکھیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ جنہوں نے ایوان صدر مظفرآباد میں ان سے ملاقات کی ۔ دونوں رہنماؤں نے کشمیر کی موجودہ صورتحال پرتفصیلاً تبادلہ خیال کیا اور کہا کہ وہ کشمیر کے اپنے بہن بھائیوں کے لئے ہر طرح کی اخلاقی سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو کوئی حق نہیں کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کی حکومت اورلوگ مقبوضہ کشمیر کے اپنے بہن بھائیوں کی پشت پر کھڑے ہیں اور ہم ان کی حمایت میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کریں گے ۔ صدر مسعود خان اور وزیراعظم فاروق حیدر نے کنٹرول لائن پر ہندوستانی افواج کی طرف سے بلااشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کی ۔ اس موقع پر صدر اور وزیراعظم نے آزاد کشمیر میں تعمیر و ترقی کے منصوبوں پر بھی تبادلہ خیال کیا اور کہا کہ وہ پن بجلی کے منصوبوں ، سٹرکوں کے انفراسٹرکچر ، سیاحت کے فروغ اور زراعت میں ترقی اور معدنیات کی صنعت کو دوام بخشنے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے اور آزاد کشمیر میں جاری تمام ترقیاتی منصوبے بین الاقوامی معیار کو مد نظر رکھتے ہوئے بروقت مکمل کیے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم آزاد کشمیر میں گڈگورننس کو یقینی بنانے کے لیے شفافیت ، قانون کی حکمرانی اور احتساب کے عمل کو یقینی بنائیں گے ۔ آزاد کشمیر میں صحت عامہ اور تعلیمی سہولیات کے مواقع آزاد کشمیر کے ہر شہری کو فراہم کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے دو رافتادہ اور پسماندہ علاقوں کی ترقی ان کی ترجیحات میں شامل ہے ۔