حکومت تبدیل ہوئی ہے مگر عام آدمی کے مسائل وہی ہیں, 25جولائی کے انتخابات پر عوام مطمئن نہیں: سراج الحق

 
0
351

کرپشن کے خاتمہ کیلئے ہم آخری حد تک جائیں گے،کرپشن کے خلاف تحریک میں جماعت اسلامی پنجاب کا نمایاں کردار ہوگا: جماعت اسلامی پنجاب کی شوریٰ کے اجلاس سے خطاب

لاہور، ستمبر 01 (ٹی این ایس):امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت تبدیل ہوئی ہے مگر عام آدمی کے مسائل وہی ہیں ،دیکھتے ہیں حکومت ان مسائل کے حل کیلئے کتنی سرعت کا مظاہرہ کرتی ہے؟عوام اپنے مسائل کا فوری حل چاہتے ہیں ،غربت ،مہنگائی ،بے روز گاری اور لوڈ شیڈنگ عام آدمی کیلئے ناقابل برداشت ہوچکی ہے،جماعت اسلامی عام آدمی کے مسئلہ کو اپنا مسئلہ سمجھتی ہے،حکومت کا امتحان شروع ہوچکا ہے،25جولائی کے انتخابات پر عوام مطمئن نہیں ،بہت سارے تحفظات کے باوجود ہم عوام کے مسائل کو دور کرنے کیلئے حکومت کے ہر اچھے کام کی تحسین کریں گے،جماعت اسلامی کی ”احتساب سب کا “ تحریک جاری ہے ،کرپشن کے خاتمہ کیلئے ہم آخری حد تک جائیں گے،کرپشن کے خلاف تحریک میں جماعت اسلامی پنجاب کا نمایاں کردار ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی پنجاب کی شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےسینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عام آدمی غربت مہنگائی اور بے روزگاری کی چکی میں پس رہا ہے ،حکومت کے بدلنے سے اس کے مسائل نہیں بدلے ،عام آدمی چاہتا ہے کہ اسے ریلیف ملے ،اس لئے ہم بھی مسلسل حکومت کو اس کے وعدے یاد دلارہے ہیں ،جماعت اسلامی بھی عوام کے مسائل کا حل چاہتی ہے،ہم چاہتے ہیں کہ حکومت ادھر ادھر الجھنے کی بجائے اصل عوام ایشوز کی طرف آئے تاکہ وزیر اعظم نے تین ماہ کا جو وقت مانگا ہے، حکومت کااس پیریڈ کے دوران مسائل پر قا بو پانے کیلئے بنیادی ہوم ورک مکمل ہو۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایک کروڑ نوجوانوں کو ملازمتیں دینے،50لاکھ بے گھروں کو گھر دینے ،کرپشن ختم کرنے ، آئندہ قرضہ نہ لینے ،معیشت کو اس کے پاؤں پر کھڑا کرنے اور میرٹ اور قانون کی بالا دستی کے جو وعدے کیے ہیں،عوام منتظر ہیں کہ ان وعدوں پر عمل درآمد کا آغاز ہو۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت اگر روزانہ ہونے والے 12ارب روپے کی کرپشن پر قابو پا نے میں کامیاب ہوگئی تو اسے آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے پاس جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی ،اس مقصد کیلئے حکومت کو فوری طور پر کڑے اور بے لاگ احتساب کا سلسلہ شروع کرنا ہوگا اور احتساب بھی وہ جو عام آدمی کو نظر آئے ،بیرونی بنکوں میں پڑی چوری کی دولت کو واپس لانے کیلئے ایک میکنزم بنانے کی فوری ضرورت ہے ،قومی بنکوں سے قرضے لیکر معاف کرانے اور لندن دبئی اور فرانس میں جائیدادیں بنانے والوں کے گرد گھیرا تنگ کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اگر بیرون ملک پڑی دولت واپس آنا شروع ہوجائے تو عام پاکستانی کے حوصلے بلند ہوجائیں گے اور وہ حکومت پر اعتماد کرتے ہوئے اپنا سب کچھ ملک پر نچھاور کرنے کیلئے تیارہوجائے گا،اس لئے حکومت کو نیب اور احتساب کے دیگر اداروں کی مدد سے چیونٹی کی چال سے رینگنے والے احتساب کو اب گھوڑے کی طرح بھگانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ عوام ملک سے کرپشن کا خاتمہ اور جن لوگوں نے قومی دولت لوٹ کر ان کی خوشیوں کا خون کیا ہے ان لٹیروں کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے دیکھنا چاہتے ہیں،اس لئے حکومت کو اب پوری جرات اور تندہی سے اپنے ایجنڈے پر عمل درآمد کا آغاز کردینا چاہئے ۔