العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس ,نواز شریف کواڈیالہ جیل سے احتساب عدالت پہنچا دیا گیا

 
0
384

اسلام آباد ستمبر 7(ٹی این ایس): احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت جاری ہے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک کررے ہیں۔سابق وزیراعظم نوازشریف کو آج سخت سیکیورٹی میں احتساب عدالت میں لایا گیا جبکہ خواجہ حارث آج بھی واجد ضیاء پر جرح کررہے ہیں۔استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء نے کہا کہ ماڈرن انڈسٹری سے متعلق ایم ایل اے سعودی عرب نہیں بھیجا، جب سعودی عرب کو خط لکھا اس وقت کمپنی کا مکمل نام معلوم نہیں تھا۔جے آئی ٹی سربراہ نے بتایا کہ ایم ایل اے صرف ایچ ایم ای سے متعلق سعودی عرب کو لکھا گیا،اس وقت کمپنی کے مکمل نام سے متعلق دستاویزدستیاب نہیں تھیں۔واجد ضیاء نے کہا کہ دستاویز کے مطابق کمپنی اسٹیل کے کاروبارسے متعلق ہے، ایم ایل اے لکھنے سے ایک دن قبل حسین نوازشامل تفتیش ہوئے۔خواجہ حارث نے کہا کہ تفتیش میں جے آئی ٹی کےعلم میں آیا ہل میٹل کا پورا نام کیا ہے اور جو دستاویزات دیے گئے اس میں کسی کا ایڈریس دیا گیا تھا؟۔
جے آئی ٹی سربراہ نے بتایا کہ دستاویزات میں آفس ایڈریس اور پی او باکس نمبر دیا ہوا تھا۔احتساب عدالت میں گزشتہ روز سماعت کے دوران واجد ضیاء سے جرح کرتے ہوئے خواجہ حارث نے کہا تھا کہ کیا جے آئی ٹی نے الداد آڈٹ بیورو کے کسی آفیشل سے رابطے کی کوشش کی ؟۔جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء نے جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے ایم ایل اے بھیجا تھا۔
عدالت میں سماعت کے دوران خواجہ حارث نے کہا تھا کہ جرح کر رہا ہوں دونوں پراسیکیوٹرز آپس میں بات نہ کریں، اس سے میں ڈسٹرب ہوتا ہوں۔نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ مجھے عدالت کہے تومیں بات نہیں کروں گا، آپ ڈکٹیٹ نہ کریں، عدالت نے نیب پراسکیوٹر کو دوران جرح بات نہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے احتساب عدالت کو نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزاورفلیگ شپ ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے مزید 6 ہفتے کی مہلت دی تھی۔