کٹھ پتلی وزیراعظم ملک چلانے کیلئے بھیک مانگ رہا ہے : جاوید ہاشمی

 
0
367

ہماری حکومت نے 122ارب روپے خرچ کیے، زمین خریدی اور فزیبلٹی رپورٹ بھی تیار کروائی، حکومت بھاشا ڈیم کیلئے ضرور پیسے اکٹھے کرے،لیکن بجلی پیدا کرنے والے حصے کیلئے توپیسے اکٹھے کرنے کی کوئی ضرورت نہیں: شہباز شریف

لاہور،ستمبر 10(ٹی این ایس ):پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ کٹھ پتلی وزیراعظم ملک چلانے کیلئے بھیک مانگ رہا، بھیک مانگ کر تو ایک کنبہ نہیں چلتا تم ملک چلانے آئے ہو آج تمہیں یہاں تک لانے والے بھی شرمندہ ہوں گے۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی اور وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ڈیمز فنڈ کیلئے چندہ اکٹھا کرنے اور ملک چلانے کیلئے قرض مانگنے پر شدید تنقید کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پندرہ دن میں ہی حقیقت سامنے آگئی کہ جو کہتا تھا بیرون ملک سے لوگ نوکریاں لینے پاکستان آئیں گے اب وہ کٹھ پتلی وزیراعظم ملک چلانے کے لئے انہی سے بھیک اور چندہ مانگ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھیک مانگ کر تو ایک کنبہ نہیں چلتا تم ملک چلانے آئے ہو آج تمہیں یہاں تک لانے والے بھی شرمندہ ہونگے۔

دوسری جانب گزشتہ روز اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ بھاشاڈیم کیلئے ہماری حکومت نے 122ارب روپے خرچ کیے، بھاشا ڈیم کیلئے زمین خریدی اور فزیبلٹی رپورٹ بھی تیار کروائی، حکومت بھاشا ڈیم کیلئے ضرور پیسے اکٹھے کرے،لیکن بجلی پیدا کرنے والے حصے کیلئے توپیسے اکٹھے کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ،4000ہزار میگاواٹ بجلی بلاتاخیر پیدا کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کل یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی پارٹی کا ایک کمیشن بنایا جائے اس میں تمام جماعتوں کے لوگ شامل ہوں ۔ پارلیمانی کمیشن کودھاندلی کی تہہ تک پہنچنے کیلئے مکمل اختیار دیا جائے۔پارلیمانی کمیشن عوام کوحقائق سے آگاہ کرے اور آئندہ کیلئے حل بھی پیش کرے۔17اگست کو عمران خان نیازی نے مجھے بلامشروط کہا کہ شہبازشریف صاحب ہم کمیشن بنانے کیلئے تیار ہیں اور میں خود اس کا اعلان کروں گا۔

لیکن آج 3ہفتے گزر گئے اور اس کااعلان نہ ہوسکااور نوٹیفکیشن بھی جاری نہ ہوسکا۔انہوں نے کہا کہ جب تک کمیشن نہیں بنتا ، ہم کسی کاروائی کوآگے نہیں بڑھنے دیں گے۔۔عمران خان کوکسی غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے،خاں صاحب کواپنا وعدہ پورا کرنا ہوگا۔شہبازشریف نے کہا کہ پہلے 20دنوں میں گیس، بجلی اور کھاد کی قیمتوں میں ہرشرباء اضافہ کردیا گیا ہے۔

گیس کی قیمت میں 40فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔۔پاکستان کی تاریخ میں اس سے پہلے اتنا بڑا اضافہ کبھی نہیں کیا گیا۔گیس کی قیمتوں میں اس قدر اضافہ لوگوں کی زندگیوں کوشدید متاثر کرے گا۔انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں کوہمیں کم کرنا چاہیے کہ ہم صنعتوں کی پیدوار کوبڑھا سکیں۔تاکہ انٹرنیشنل سطح پرمقابلے میں آسکیں۔ لیکن ہمارے دور میں بجلی کی قیمتوں میں کیے گئے اضافے کوختم کردیا گیا ہے۔

3روپے سستی کی تھی۔ سی پیک ہمارے لیے ایک تحفہ ہے۔۔پنجاب اور وفاق نے بجلی کے منصوبے اپنے وسائل سے لگائے ہیں۔۔سی پیک کے تحت ہزاروں میگاواٹ بجلی کے منصوبے لگائے گئے۔۔پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہزاروں میگاواٹ کے منصوبے جوآدھی قیمت میں لگائے گئے ہیں۔جس سے بجلی سستی ہوئی ۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہمارے دور میں کھاد کی قیمتوں کوکم کرنے کیلئے سبسڈی دی گئی اور کھاد کوسستا کیا گیا۔اربوں کی سبسڈی کوختم کردیا گیا جبکہ کھاد کی آٹھ سو روپے قیمت بڑھا دی گئی۔حکومت کے اقدامات سے غریبوں کیلئے زیادتی اور تذلیل کا بندوبست کیا گیا ہے۔لیکن ہم بتادیں کہ ہم غریبوں کی آواز بنیں گے ،غریبوں سے کبھی زیادتی نہیں ہونے دیں گے۔