فائلیں گھر لے جائیں اور رات کو بھی کام کریں

 
0
403

کام نہیں کرنا تو پھر چھوڑ دیں ایسے نہیں چلے گا، چیف جسٹس کے کٹاس راج مندر کے دوران اہم ریمارکس

اسلام آباد ستمبر 14 (ٹی این ایس): چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ فائلیں گھر لے جائیں اور رات کو بھی کام کریں کام نہیں کرنا تو پھر چھوڑ دیں ایسے نہیں چلے گا۔کٹاس راج مندر کیس کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اہم ریمارکس دئے ہیں۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کٹاس راج مندر کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے سیکریٹری بلدیات سے کو حکم دیا ہے کہ فائلیں گھر لے جائیں اور رات کو بھی کام کریں، کام نہیں کرنا تو پھر چھوڑ دیں، ایسے کام نہیں چلے گا۔
کٹاس راج مندر کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے منرل واٹر کمپنیز کے زیر زمین پانی کے استعمال پرازخود نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ آج ہی تمام کمپنیز پانی کے استعمال سے متعلق ڈیٹا سپریم کورٹ کو دی۔چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دئے کہ پانی سب سے قیمتی چیز ہے جسے ٹربائینیں لگا کر استعمال کر رہے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ اس کی کل لاہور میں سماعت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں تین بجےتک کٹاس راج کا دورہ کر سکتا ہوں اور ضرورت پڑی تو اس کے ساتھ ساتھ  سیمنٹ فیکٹری کا دورہ بھی کر سکتے ہیں۔چیف جسٹس نے اقلیتوں کے حقوق سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقلیتوں کا حق ہے کہ ان کے مذہبی مقامات کا تحفظ کریں۔سیکریٹری بلدیات نے عدالت کو بتایا کہ کٹاس راج مندر کے قریب 3 سیمنٹ فیکٹریز کے لیے پانی کا متبادل انتظام کر دیا ہے،وہاں پانی سے متعلق تمام مسائل حل کر دیے ہیں۔ چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ علاقے میں کل 12فیکٹریاں ہیں، کسی ایک کو ٹارگٹ نہیں کرنا۔عدالت نے فتح جنگ میں سیمنٹ فیکٹریز کے باعث پانی کی قلت کا جائزہ لینے کا بھی حکم دیا۔