لاہور ستمبر 29 (ٹی این ایس): لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب بھر میں موجود تمام غیر قانونی ہاوسنگ اسکیموں کو لیگل کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے۔جہاں کے بڑے شہروں میں لوگ تعلیم ،روزگار اور دیگر مشاغل کے لیے آتے ہیں۔گزرتے دن کے ساتھ ساتھ شہری علاقوں کی آبادی میں بے پناہ اضافہ ہوتا جارہا ہے جس کا خاطر خواہ فائدہ لینڈ مافیا نے ہاوسنگ اسکیم کی صورت میں اٹھایا ۔
اس ضمن میں اب تک سینکڑوں شہری ان ہاوسنگ اسکیموں کی جعل سازیوں کا شکار ہو چکے ہیں۔اس حوالے سے پنجاب بھر میں مختلف غیر قانونی ہاوسنگ اسکیموں کے ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔اس مسئلے پر شہری کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی قواعد و ضوابط پورے کرنے والی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو قانونی قرار دے۔
اس درخواست کی سماعت لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی اکبر نے کی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی اکبر نے سماعت کے دوران صوبے بھر کی غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیموں کو لیگلائز کرنے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس علی اکبر نے دوران سماعت کہا کہ ہاؤسنگ سوسائٹیز کو گرانے کی بجائے انہیں قانونی حیثیت دیں اور پنجاب بھر کی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو ایک ماہ میں قانونی حیثیت دی جائے۔
جسٹس علی اکبر قریشی نے متعلقہ حکام کو یہ بھی حکم دیا کہ تمام ہاؤسنگ سوسائٹیز کو قانونی شکل دینے کیلیے کمیٹی تشکیل دی جائے۔یہ بھی حکم دیا گیا کہ عدالتی حکم پر عمل درآمد سے متعلق ہر ہفتے رپورٹ پیش کی جائے۔ اس حوالے سے عدالت میں چیف سیکریٹری پنجاب کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم پر من و عن عمل ہوگا جب کہ ڈی جی ایل ڈی اے نے کہا کہ تمام ہاؤسنگ سوساٹیز کے مالکان سے مل کر قواعد ضوابط بنائیں گے۔