کراچی جنوری 14 (ٹی این ایس): گذشتہ دنوں مورخہ 11 جنوری کو سرجانی سیکٹر 7 – اے گورنمنٹ ڈگری کالج کی جھاڑیوں میں سے ایک بوری بند گلا کٹی لاش برآمد ہوئی ۔ پولیس نے قانونی کاروائی کرتے ہوئے نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تھا اور 2 گھنٹے میں متوفی کی شناخت کرلی گئی تھی جو کہ محمد عاصم عرف منا ولد محمد ثقلین کے نام سے ہوئی تھی جو سیکٹر ایل ون کراچی کا رہائشی تھا اور رکشہ ڈرائیور تھا ۔ جس پر ایس ایس پی شوکت علی کھیتیان کی سربراہی میں ایک ٹیم تشکیل دی گئی تھی جنہوں نے تین دن کے اندر محمد عاصم کے قتل میں ملوث ملزم محمد شاہد کو آج مورخہ 14 جنوری کو گرفتارکرلیا ہے ۔ جس نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اقرار کرتے ہوئے بتایا ہے کہ محمد عاصم میرا دوست تھا جس سے میں نے 72 ہزار روپے قرضہ لیا تھا ۔ جو کہ مجھے قرضہ واپس کرنے کے لئے بار بار تنگ کر رہا تھا ۔ اور مجھے میرے گھر آکر مجھے اور میری بیوی کو دھمکیاں دیتا تھا ۔ جس کو میں نے اپنے گھر بلا کر چھری سے اس کا گلا کاٹا اور دو دن کے بعد اس کی لاش کو جھاڑیوں میں پھینک دیا۔ ایک دوسری کارروائی میں سنیپ چیکنگ کے دوران تھانہ خدا کی بستی پولیس نے موٹر سائیکل پر سوار ملزمان کو روکنے کا اشارہ کیا تو وہ فرار ہونے کی کوشش کرنے لگے ۔ تعاقب کے بعد ملزمان دانیال اور صابر کوگرفتارکرلیا اور ان سے ایک عدد پستول 30 بور، چار عدد رونڈ برآمد کیے جن کی موٹرسائیکل نمبر ایچ ڈی این 5147 کا ریکارڈ چیک کرایا تو وہ تھانہ فیروزآباد سے چوری شدہ تھا ۔ جب کہ ملزمان کی نشاندہی پر مزید موٹرسائیکل بھی برآمد کر لی گئی۔ ملزمان عادی مجرم تھے ۔ چوری کے بعد وہ نثار عرف شیدی نامی شخص کو موٹر سائیکل فروخت کرتے تھے اور ملزمان عادل اس سے قبل بھی جیل جا چکا ہے۔