سعودی عرب کی پاکستان کوایل این جی برآمد کرنے کی خواہش کا اظہار

 
0
558

اسلام آباد جنوری 14 (ٹی این ایس): سعودی وزیرتوانائی نے پاکستان کوایل این جی برآمد کرنے میں بھی دلچسپی ظاہرکر دی ہے۔ وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کوایل این جی برآمد کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے، سعودی عرب نے فاسفیٹ کھاد بنانے، متبادل توانائی کے بجلی منصوبے لگانے میں بھی دلچسپی ظاہرکی،سعودی عرب2 سے 3 لاکھ ٹن یومیہ تیل صاف کرنے کی آئل ریفائنری لگا سکتا ہے۔وزیرپیٹرولیم غلام سرورخان نے گوادرسے واپسی پرمیڈیا سے غیررسمی گفتگو میں بتایا کہ سعودی عرب پاکستان کوایل این جی برآمد کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔ اسی طرح سعودی عرب نے فاسفیٹ کھاد بنانے، متبادل توانائی کے بجلی منصوبے لگانے میں بھی دلچسپی ظاہرکی۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب گوادرمیں آئل ریفائنری اور پیٹروکیمیکل کمپلیکس میں10 ارب ڈالرسرمایہ کاری کرنے کا خواہشمند ہے۔جس کے تحت سعودی عرب2 سے 3 لاکھ ٹن یومیہ تیل صاف کرنے کی آئل ریفائنری لگا سکتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ گوادر آئل ریفائنری کی تعمیر اسی سال شروع ہوجائے گی جبکہ موجودہ حکومت میں ہی مکمل بھی جائے گی۔ وزیراعظم کے دورہ قطرمیں ایل این جی کی قیمت میں نظرثانی پر بات ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی پیٹرولیم پالیسی کی تیاری کیلئے صوبوں سے مشاورت کر رہے ہیں۔ہمیں صوبوں کے حقوق تسلیم کرنا ہوں گے۔ بلوچستان، سندھ اور خیبرپختونخواہ گیس کی پیداوار میں سرپلس ہیں۔ جبکہ پنجاب میں گیس پیداوار سب سے کم اور کھپت زیادہ ہے۔ وزیرپیٹرولیم نے کہا کہ نئی پیٹرولیم پالیسی میں مقامی گیس پیداوار بڑھانا ترجیح ہوگی۔ کیونکہ مقامی لوگوں کا ان کے وسائل پر زیادہ حق ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن ممالک میں گیس پیدا ہو رہی ہے۔وہ سسٹم گیس کوگھریلوسیکٹرکیلئے استعمال نہیں کرتے۔ بھارت، ایران اور سعودی عرب بھی سسٹم گیس کوگھروں میں استعمال نہیں کرتے۔ دنیا میں سسٹم گیس کی بجائے گھروں میں ایل پی جی استعمال ہوتی ہے۔ وزیرپیٹرولیم نے کہا کہ میرا وزراء کالونی میں گھر کا گیس بل 69 ہزار روپے آیا ہے۔ اتنا زیادہ بل تو میں برداشت نہیں کرسکتا۔ میں نے 2 گیزر میں سے ایک کو منقطع کبھی کردیا ہے تاکہ گیس کا خرچہ کم ہو اور بل بھی کم آئے۔