اسلام آباد فروری 05 (ٹی این ایس): آج 5 فروری یوم یکجہتی کشمیر کے طور پر مناتے ہیں جس انداز سے کشمیری بھائی قربانیاں دے رہے ہیں وہ دنیا کے سامنے ہے، افسوس ہے کہ دنیا اس معاملے پر آنکھیں بند کئے ہوئے ہے۔ مودی مقبوضہ کشمیر جاکر ظالم جابر فوج کو مزید شہہ دینے گیا ہے لیکن مودی کو بتادوں ایک دن اس کا حساب بھی دینا پڑے گا۔
کشمیری قوم کے لئے ہر پلیٹ فارم پر مزید آواز اٹھائینگے، آر ایس ایس کے فیورٹ دہشت گرد مودی خود ہیں، کاش آج کا دن ہم اقوام متحدہ میں یہ معاملہ اٹھاتے، کاش وزیراعظم یا وزیر خارجہ آج اقوام متحدہ جاتے اور ایک قرارداد منظور کراتے۔ انڈیا کو یہاں کی تقریروں سے فرق نہیں پڑے گا بلکہ اقوام عالم کے سامنے آواز بلند کرنے سے معاملہ اجاگر ہوگا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو بھی مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کا نوٹس لینا چاہیئے۔
سینیٹر رحمان ملک کا مزید کہنا تھا کہ میں کشمیری عوام کے لئے ہر فورم پر بات کرتا ہوں، ہمشیرہ کی وفات کے باعث لندن کانفرنس میں نہیں جاسکا۔ خون جہاں بھی گرے اس کی تکلیف ضرور ہوتی ہے، امید بھارتی عوام بھی کشمیر میں ہونے والے مظالم پر آواز اٹھائیں گے۔ مشرف کے فارمولے سے قطعاً اتفاق نہیں کرتا، کشمیری اسی طرح کا حق رکھتے ہیں جیسا دنیا میں دیگر انسانوں کا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم سی ٹی ڈی یا قانون کے خلاف نہیں البتہ سانحہ ساہیوال کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیئں۔
ہم پہلے ہی سینیٹ میں رپورٹ دے چکے ہیں معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔ دیکھنا ہوگا کہ متاثرین کو انصاف فراہم ہوا یا نہیں، اگر نہیں ہوا تو متاثرہ فیملی کو دوبارہ اجلاس میں بلائینگے۔ امید ہے پنجاب حکومت متاثرہ فیملی اور ہمارے 42 سوالوں پر جواب دیتے ہوئے غیر جانبدار تحقیقات کرے گی۔
پنجاب میں حکومتی سٹرٹیجی پر سینیٹر رحمان ملک نے لطیفے میں جواب دیا،
کمیٹیوں سے ملکی انتظام نہیں چلتے بلکہ کمیٹی در کمیٹی کرتے خود ہی حکومت در ہوجاتی ہے