ہیلتھ کارڈ کے پینل ہسپتالوں میں شوکت خانم کا نام شامل نہیں، وزیراعظم عمران خان کا صحت کارڈ کے پہلے مرحلے کا اجراء، ہیلتھ کارڈ پرانجیوپلاسٹی ، برین سرجری اور کینسر سمیت دیگر امراض کی مفت علاج سہولت میسرہوگی، پینل پر150 سرکاری اور نجی ہسپتال شامل

 
0
721

اسلام آباد فروری 05 (ٹی این ایس): وزیراعظم عمران خان نے صحت کارڈ کے پہلے مرحلے کا اجراء کردیا، 20 فروری سے پنجاب کے مستحق لوگوں کو صحت کارڈ جاری کیے جائیں گے، صحت کارڈکے پینل پر150 سرکاری اور نجی ہسپتال ہیں، لیکن ان ہسپتالوں میں شوکت خانم ہسپتال شامل نہیں ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کی جانب سے جاری صحت کار ڈ ہولڈر شہری کو 7لاکھ 20 ہزار روپے تک مفت علاج کی سہولت میسر ہوگی۔ڈیڑھ کروڑ خاندان یعنی آٹھ کروڑ شہری مفت علاج کی سہولت سے فائدہ اٹھائیں گے۔ انجیوپلاسٹی ، برین سرجری اور کینسر سمیت دیگر امراض کا مفت علاج کیا جائے گا۔صحت کارڈ پر شہری 150سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں علاج کروانے کی سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی کا کہنا ہے کہ نجی ہسپتالوں میں مفت علاج کی ہم نے خیبرپختونخواہ میں پریکٹس کی ہوئی ہے۔کے پی میں ہم سالانہ 5 لاکھ 40 ہزار روپے اخراجات دیتے تھے۔ہم نے پینل آف ہسپتال بنا دیا تھا۔جس کا علاج سرکاری میں نہیں ہوتا تھا ان کو نجی ہسپتالوں میں سہولت میسر تھی۔انہوں نے ایک سوال پر بتایا کہ پینل آف ہسپتال میں شوکت خانم ہسپتال شامل نہیں ہے۔اس موقع پرن لیگی رہنماء رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت نے 150ہسپتال مقرر کیے ہیں کیا ان ہسپتالوں میں آٹھ کروڑ لوگوں کا علاج ہوجائے گا؟ جس پر افتخار درانی نے کہا کہ جیسے جیسے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا ہم اس لسٹ میں مزید ہسپتال شامل کرلیں گے۔انہوں نے کہا کہ سٹیٹ لائف انشورنس کمپنی سے انشورنس ہوئی ہے ۔ نجی ہسپتالوں میں علاج کی جائے گا۔واضح رہے وزیراعظم عمران خان نے صحت کارڈ کے پہلے مرحلے کا آغاز کردیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ کا اجراء خوش آئند ہے، غربت میں کمی آئے گی، ملکی تاریخ میں پہلی بار غربت ختم کرنے کیلئے پروگرام لا رہے ہیں، تمام خیراتی اداروں کوایک چھتری تلے جمع کریں گے۔خیبرپختونخواہ میں ہم نے ہیلتھ کارڈ فراہم کیے۔انہوں نے کہا کہ گھر میں اگر کوئی بیمار ہو توگھر کا سارا بجٹ متاثر ہوجا تا تھا۔ لیکن اب ایسا نہیں ہوگا، بلکہ اس بھی غربت کم ہونے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے بڑا بے بس انسان کون ہوسکتا ہے؟جس کو بیماری ہواور اس گھر میں پیسے نہ ہوں۔ہماری تمام پالیسیاں غریبوں کیلئے ہوں گی۔ٹیکسٹائل ، انڈسٹریز کو ریلیف دے رہے ہیں تواس کا ایک ذریعہ غربت کا خاتمہ بھی ہے۔ہماری ہرپالیسی کا محورغربت کا خاتمہ ہے۔ہیلتھ کارڈ سے بھی غربت کم ہوگی۔