وزیراعظم کی اقبالیات، اسلامی تاریخ کو نصاب میں شامل کرنےکی ہدایت

 
0
476

نئی نسل کو اسلامی تاریخ اورفلسفہ اقبال سے روشناس کروانا ہے، بعض سیاستدانوں نے اسلام کو اپنی سیاسی دکان چمکانے کیلئے استعمال کیا، اسلامی حقائق سے ناواقفیت سے مفاد پرست فائدہ اٹھاتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس

لاہور فروری 08 (ٹی این ایس): وزیراعظم عمران خان نے اقبالیات اور اسلامی تعلیم کو نصاب میں شامل کرنے کی ہدایت کردی، انہوں نے کہا کہ نئی نسل کو اسلامی تاریخ اورفلسفہ اقبال سے روشناس کروانا ہے،بعض سیاستدانوں نے اسلام کو اپنی سیاسی دکان چمکانے کیلئے استعمال کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے زیرصدارت اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ندیم افضل چن، افتخار درانی، یوسف بیگ مرزا، شفقت محمود، مراد راس سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔اجلاس میں اسلامی تاریخ اور علامہ اقبال کے فلسفے پر اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خا ن نے کہا کہ نئی نسل کو مسلمانوں کی تاریخ اورفلسفہ اقبال سے روشناس کروانا ہے۔صوبوں کی مشاورت سے اقبالیات اور اسلامی تعلیم کو نصاب میں شامل کیا جائے۔فلسفہ اقبال انسان کی سوچ کو آزاد اور تخیل کو بلندی فراہم کرتا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ ریاست مدینہ کے اصول آج بھی اسی طرح مسلم ہیں۔ریاست مدینہ کے اصولوں پر عمل پیرا ہوکر مسلمانوں نے دنیا کی امامت کی۔ہم آج بھی اپنا وہی مقام حاصل کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اسلامی تاریخ اور حقائق سے ناواقفیت سے مفاد پرست فائدہ اٹھاتے ہیں۔اسلامی تاریخ اور حقائق کومسخ کرکے فائدہ اٹھایا جاتا ہے۔دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پیش آنے والے مسائل کو بھی مفاد کیلئے استعمال کیا گیا۔وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ بعض سیاستدانوں نے اسلام کو اپنی سیاسی دکان چمکانے کیلئے استعمال کیا۔معاشی اور سماجی تنزلی سے پہلے اخلاقی تباہی ہوتی ہے۔کرپشن اخلاقی تباہی کا مظہر ہے۔ مزید برآں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت سول سروس ریفارمز ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا۔ وزیراعظم نے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 70 کی دہائی میں پاکستان کی سول سروس اس خطے کی سب سے بہترین سروس تھی اور خطے کے دیگر ممالک ہم سے سیکھنے آتے تھے۔بدقسمتی سے سیاسی مداخلت سے سول سروس کا زوال شروع ہوا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ہماری حکومت نیک نیتی کے ساتھ ریفارمز کا ایجنڈا لے کر آئی ہے اور عوامی فلاح و بہود کی خاطر نظام میں بہتری لانے کی خواہش مند ہے۔احتساب اور میرٹ ہی نظام میں بہتری لانے کے اصول ہیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ہماری حکومت کا مشن ہے کہ بیوروکریسی کو سیاسی مداخلت سے بچایا جائے اور ہر تقرری صرف میرٹ کی بنیاد پر کی جائے۔وزیر اعظم نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں ہماری حکومت نے سروس کے انتظامی ڈھانچے میں تبدیلیاں کیں۔ جس کی وجہ سے گورننس میں بہتری آئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ سول سرونٹس کو بےجا تنگ کرنے سے کام رک جاتا ہے۔ پوسٹ پر مدت ملازمت کو تحفظ فراہم کیا جائے گا تاکہ ڈیلیوری میں تسلسل قائم رہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سرکار کے زیر انتظام کمپنیوں اور اداروں کے بورڈزمیں اچھی شہرت اور اہل افراد کو شامل کیا جارہا ہے تاکہ عوام کو بہتر سہولیات اور سروسز مہیا کی جاسکیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ تعلیم اورصحت کے شعبے سب سے زیادہ اہمیت کے حامل ہیں۔