انتخابی کمیشن اور حکومت نے دھاندلی کے تعین اور انسداد کےلئے ابتک کوئی قدم نہیں اٹھایا جس کی وجہ سے عوام کے اندر جمہوریت سے اعتماد اٹھتا جارہا ہے،2018 کے انتخابی جائزے کی روایت جمہوریت کو فروغ کا ذریعہ ہو گی۔
کراچی فروری 19 (ٹی این ایس) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و صدر انتخابی جائزہ کمیشن اسداللہ بھٹو نے کہا ہے کہ ملکی انتخابات میں زبردست دھاندلیوں کے الزامات پاکستان میں جمہوریت کے فروغ کےلئے نقصان دہ ہے۔ جماعت اسلامی کے اندر بھی انتخابی دھاندلیوں کے متعلق تشوش پائی جاتی ہے لیکن افسوس یہ کہ انتخابی کمیشن اور حکومت نے دھاندلی کے تعین اور انسداد کےلئے ابتک کوئی قدم نہیں اٹھایا جس کی وجہ سے عوام کے اندر جمہوریت سے اعتماد اٹھتا جارہا ہے اس لئے جماعت اسلامی کی 2018 کے انتخابی جائزے کی روایت جمہوریت کو فروغ کا ذریعہ ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قباءآڈیٹوریم میں جماعت اسلامی سندھ کی مجلس شوریٰ سے خطاب کے دوران کیا۔ جس میں ارکان شوریٰ کے علاوہ سیاسی کمیٹی کے ممبران اور سابقہ امیدوارن بھی شریک تھے۔ جبکہ اجلاس سے کمیشن کے دیگر ممبران ڈاکٹر طارق سلیم، ڈاکٹر عطاءالرحمن اور امیر صوبہ محمد حسین محنتی نے بھی خطاب کیا۔ اسد اللہ بھٹو نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کی جدوجہد کا مقصد انقلاب بذریعہ انتخاب ہے۔ جماعت موروثیت سے پاک تمام پالیسیان دستوری ادارہ مجلس شوریٰ بناتا ہے اور امیر جماعت ان پالیسیوں کو لیکر چلتے ہیں۔ 2018 کا انتخابی جائزہ لینا ایک جمہوری تقاضہ ہے تاکہ ملک و جماعت کے اندر جمہوری اقدار و افکار کو فروغ دیا جاسکے اس لئے جماعت اسلامی نے اپنی 2018 کی انتخابی پالیسی کا جائزہ لینے کےلئے کمیشن بنایا ہے تاکہ شکست کے اسباب معلوم کرنے کے ساتھ ساتھ اوپر سے نچلی سطح تک انقلا ب بذریعہ انتخاب مستقبل کی پالیسی ترتیب دی جائے۔#