وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا ہنگامی اجلاس ختم، پاکستان اپنی مرضی کے وقت اورجگہ پراس کا جواب دے گا۔ اعلامیہ

 
0
420

اسلام آباد فروری 26 (ٹی این ایس): بھارتی دراندازی کے پیش نظر وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والا اعلیٰ سطح کا ہنگامی اجلاس اختتام پذیر ہوا۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اس ہنگامی اجلاس میں اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت دیگر عسکری حکام ،وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک شریک تھے۔ اجلاس میں بھارتی دراندازی کے بعد پاکستان کے آئندہ لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔اجلاس میں وفاقی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے بھارتی طیاروں کی دراندازی کے بعد کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔جبکہ وزیر خارجہ موجودہ صورتحال میں پاکستان کی عالمی سطح پر سفارتی کوششوں سے بھی آگاہ گیا۔ اجلاس میں عسکری قیادت نے شرکا کو کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اپنی تیاریوں سے آگاہ کیا جب کہ وزیراعظم کو ائیرڈیفنس کی جانب سے بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم عمران خان نے بھارتی فضائیہ کے طیاروں کے خلاف جوابی کارروائی پر پاک فضائیہ کی تعریف کی۔ اجلاس میں سکیورٹی حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ زمینی اور فضائی سرحدی نگرانی کا مضبوط میکنزم موجود ہے۔ اجلاس میں بھارتی فضائی دراندازی کا معاملہ فوری طور پر عالمی سطح پر اُٹھانے کا فیصلہ کیا گیا جس کے تحت پاکستان یہ معاملہ او آئی سی، دوست ممالک اور اقوام متحدہ میں فوری طور پر اٹھائے گا۔اس حوالے سے وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو اہم ٹاسک سونپ دیا گیا۔ اجلاس میں کیے گئے فیصلے کے مطابق شاہ محمود قریشی بھارت کی جانب سے فضائی دراندازی کا معاملہ پر دوست ممالک اور عالمی اداروں سے رابطہ کریں گے۔ اجلاس میں بھارتی فضائی دراندازی پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بُلانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔اعلامیہ کے مطابق بالاکوٹ کے نزدیک مبینہ دہشت گرد کیمپ کوٹارگٹ کرنےکا بھارتی دعویٰ مسترد کر دیا گیا۔بھارت کا بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا دعویٰ بھی مسترد کر دیا گیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ ایک بار پھربھارت نےخود ساختہ جھوٹا اورغیر محتاط دعویٰ کیا۔بھارت کے اس ڈھونگ کی بنیاد اندرونی انتخابی ماحول ہے۔بھارت نےخطےکے امن وسلامتی کوخطرات سے دوچار کردیا ہے۔اعلامیہ کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی نے عالمی برادری کو نشانہ بنائےگئےعلاقے کا مشاہدہ کرنے کی دعوت بھی دی اورکہا کہ عالمی برادری خود آکر زمینی حقائق کو دیکھے۔ قومی وبین الاقوامی میڈیا کو متاثرہ جگہ تک لے جایا جا رہا ہے ۔بھارت نےجارحیت کاارتکاب کیا۔ قومی سلامتی کمیٹی کے مطابق پاکستان اپنی مرضی کے وقت اورجگہ پراس کا جواب دے گا۔قوم کو اعتماد میں لینے کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ اعلامیے میں مزید بتایا گیا وزیراعظم نے نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا خصوصی اجلاس 27 فروری کو طلب کرلیا۔