فیاض الحسن چوہان نے استعفیٰ دینے کی تصدیق کردی، وزارت عمران خان کی امانت تھی، میری وجہ سے پارٹی کومشکل آئی،اس لیے وزارت چھوڑدی، فیاض الحسن چوہان ی کا ردعمل

 
0
372

لاہور مارچ 05 (ٹی این ایس): تحریک انصاف کے رہنماء فیاض الحسن چوہان نے استعفیٰ دینے کی تصدیق کردی ہے، انہوں نے کہا کہ وزارت عمران خان کی امانت تھی، میری وجہ سے پارٹی کومشکل آئی ہے اس لیے میں نے وزارت چھوڑ دی ہے۔ انہوں نے استعفے کی خبروں پر اپنے ردعمل میں کہا کہ پی ٹی آئی کا کارکن ہوں، وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق جو بھی ذمہ داری سونپی جائے گی، پارٹی کیلئے کام کرتا رہوں گا۔انہوں نے اپنا استعفا دینے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ میری وزارت عمران خان کی امانت تھی۔ میری وجہ سے پارٹی کومشکل آئی ہے لہذا میں نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ دوسری جانب ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہبازگل نے وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان کے استعفے کی تصدیق کردی ہے۔ فیاض الحسن چوہان سے استعفیٰ وزیراعظم کی ہدایت پر طلب کیا گیا ہے۔ فیاض الحسن چوہان کے استعفے کے فوری بعد وزیراعلیٰ پنجاب نے نئے وزیراطلاعات ونشریات کیلئے اوکاڑہ سے پی ٹی آئی کے سینئر رہنماء صمصام بخاری کو ایوان وزیراعلیٰ بلا لیا ہے۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے صمصام بخاری کی ملاقات کے بعد وزیراطلاعات کی تقرری کا اعلان متوقع ہے۔ صمصام بخاری عام انتخابات میں ن لیگی رہنماء سے اپنی قومی اسمبلی کی نشست ہار گئے تھے لیکن پی ٹی آئی نے اکتوبر 2018ء میں انہیں ساہیوال کی نشست پی پی 201سے ضمنی الیکشن لڑوایا جس میں انہوں نے بھارتی ووٹوں سے اپنی نشست جیت لی تھی۔ واضح رہے کہ صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان نے جو مخالفین کے خلاف اپنے جارحانہ بیانات کے حوالے سے مشہور ہیں لاہور میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کیا تھا۔اپنی تقریر میں پلوامہ حملے بعد بھارت کی پاکستان میں دراندازی کی کوشش کے جواب میں پاکستانی ردِ عمل کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے حقارت آمیز الفاظ استعمال کرتے ہوئے بھارتیوں کے بجائے ہندﺅں کو ہدفِ تنقید بنایا تھا۔ بعد ازاں ان کے بیان کی ویڈیو سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر وائرل ہوگئی جس پر صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا اور حکومت سے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔دوسری جانب اپنے بیان پر جہاں انہیں دیگر صارفین کے غم و غصے کا سامنا کرنا پڑا وہیں ان کی اپنی جماعت اور اس کے سینئر راہنماﺅں نے بھی ان کے بیان کی مذمت کی۔ اس سلسلے میں تحریک انصاف کے آفیشل ٹوئٹر اکاﺅنٹس سے کیے گئے ٹویٹ میں کہا گیا کہ تحریک انصاف سوشل میڈیا ان توہین آمیز ریمارکس کی مذمت کرتی ہے، ٹویٹ میں قائدِ اعظم محمد علی جناح کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ آپ کا تعلق کسی بھی مذہب، ذات اور نسل سے ہو، ریاست کو اس سے کوئی سروکار نہیں۔صوبائی وزیر نے جو مخالفین کے خلاف اپنے جارحانہ بیانات کے حوالے سے مشہور ہیں لاہور میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کیا تھا۔ اپنی تقریر میں پلوامہ حملے بعد بھارت کی پاکستان میں دراندازی کی کوشش کے جواب میں پاکستانی ردِ عمل کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے حقارت آمیز الفاظ استعمال کرتے ہوئے بھارتیوں کے بجائے ہندﺅں کو ہدفِ تنقید بنایا تھا۔