نیب لاہور نےڈاکٹر عمر سیف کو یکم اپریل 11 بجے طلب کر لیا

 
0
332

لاہور مارچ 27 (ٹی این ایس): انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ میں بے ضبطگیوں کے معاملہ پر اہم خبر سامنے آئی ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نیب لاہور نےڈاکٹر عمر سیف کو یکم اپریل 11 بجے طلب کر لیا۔عمر سیف پر مبینہ طور پر خزانے کو کروڑوں روپے نقصان پہنچانے کا الزم عائد ہے۔عمر سیف پر مبینہ طور پر آئی ٹی پراجیکٹ میں خزانے کو کروڑوں روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔عمر سیف پر الزام ہے کہ انہوں نے غیر قانونی طور پر من پسند افراد کو اہم عہدوں پر تعینات کیا۔ڈاکٹر عمر سیف سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے مشیر بھی رہ چکے ہیں۔عمر سیف آئی ٹی یونیورسٹی کے وائس چانسلر بھی رہ چکے ہیں۔عمر سیف کے خلاف مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ خیال رہے اس سے قبل ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ مقامی شہری عبداللہ ملک نے ڈاکٹر عمر سیف کی تقرری کے خلاف اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی وساطت سے لاہور ہاہئیکورٹ میں درخواست دائر بھی کی تھی۔درخواست میں حکومت پنجاب ، پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ ،نیب اور انٹی کرپشن کو فریق بنایا گیا تھا ۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ عمر سیف بیک وقت ایم ڈی پنجابانفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ ،وائس چانسلر آئی ٹی یونیورسٹی کام کر رہے تھے ،عمر سیف لاہور ہائیکورٹ کے کیس مینجمنٹ سسٹم کے منصوبہ میں خورد برد کے الزامات میں ملوث تھے ،وہ مشیر اعلیٰ کی کوالی فیکیشن پر پورا نہیں اترتے ،انکو سیاسی بنیادوں پر وزیر اعلی پنجاب کا آئی ٹی کا ایڈوائزر لگا دیا گیا ،اس تقرری کے لیے قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے ۔درخواست گزار کے مطابق عمر سیف نے عدالت عالیہ میں کیس مینجمنٹ سسٹم کے منصوبہ میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی، سابق آئی ٹی کے سربراہ عمر سیفنے ناقص منصوبہ لگایا ،30کروڑ روپے میں ہائیکورٹ میں لگایا گیا نیا آئی ٹی سسٹم مکمل فیل ہو گیا ۔ معزز عدالت سے استدعا ہ کہ عمر سیف کی بطور مشیر اعلیٰ ،وائس چانسلر آئی ٹی یونیورسٹی اور ایم ڈی پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی حیثیت سے تقرریاں کالعدم قرار دیا جائے ،عمر سیف سے وصول کردہ تمام تنخواہیں اور مراعات واپس لینے کا حکم دیا جائے اور عدالت اس منصوبہ کی ازسر نو تحقیقات کا بھی حکم جاری کرے