سپریم کورٹ نے سرکاری اراضی پر قائم پٹرول پمپز کو لیز پر دینے سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا

 
0
434

اسلام آباد اپریل 09 (ٹی این ایس): سپریم کورٹ آف پاکستان نے سرکاری اراضی پر قائم پٹرول پمپز کو لیز پر دینے سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا جبکہ جسٹس عظمت سعید شیخ نے وکلاء کے رویئے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ کیوں نا یہ معاملہ نیب کو بھجوا دیں،نیب خود دیکھ لے گا کہ اس معاملے میں کیا جرم ہوا ہی ، یہ لاہور ہائیکورٹ نہیں جہاں شور مچا کر فیصلہ لے لو،کمرہ عدالت میں وکلاء اپنی آواز دھیمی رکھا کریں۔

منگل کو سپریم کورٹ کے جج جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سرکاری اراضی پر قائم پٹرول پمپز کو لیز پر دینے سے متعلق کیس کی سماعت کی جس میں ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب قاسم چوہان ،اعتزازاحسن ایڈووکیٹ اور دیگر متعلقین پیش ہوئے ۔ سماعت کے دور ان جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ پٹرول پمپز کیلئے لیز پر دی گئی اراضی کس کی ہی جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ زیادہ تر سائٹس ایل ڈی اے کی ہیں، کچھ سائٹس میونسپل کارپوریشن اور کچھ پنجاب حکومت کی ہیں۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ نیلامی میں پٹرول پمپز کی سائٹس کو پانچ سال کیلئے لیز پر دے رہے ہیں،جس نے سائٹس لیز پر لینی ہے اس نے کروڑوں روپے زمین پر لگانے ہیں،پانچ سال لیز کی معیاد کم ہے۔ جسٹس عظمت شیخ نے کہا کہ لیز کی معیاد پر ورک آئوٹ کیا جا سکتا ہے۔جسٹس اعجاز الااحسن نے کہا کہ گلبرگ لیبارٹری مارکیٹ میں ایک سائٹ پانچ ہزار کرائے پر دی گئی، مصری شاہ میں ایک سائٹ چھ سو روپے کرائے پر تھا،سرکاری اثاثوں کو بے رحمی سے بانٹا گیا۔

جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ کیوں نا یہ معاملہ نیب کو بھجوا دیں،نیب خود دیکھ لے گا کہ اس معاملے میں کیا جرم ہوا ہی ، یہ لاہور ہائیکورٹ نہیں جہاں شور مچا کر فیصلہ لے لو،کمرہ عدالت میں وکلاء اپنی آواز دھیمی رکھا کریں۔اعتزاز احسن ایڈووکیٹ نے کہا کہ سر آپ بھی لاہور سے ہی تشریف لائے ہیں۔جسٹس اعجاز الااحسن نے کہا کہ موجودہ کرائے کے ساتھ پچھلے تین سال کے واجبات بھی دینا ہوں گے۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ حکومت نے 2003 میں کمرشل اور صنعتی سائٹس کو فروخت کرنے کی پالیسی بنائی تھی۔جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ لگتا ہے یہ پالیسی کرایہ نہ ملنے کی وجہ سے بنائی گئی تھی اگرمناسب کرایہ مل جائے تو ان سائٹس کو فروخت کرنے کی کیا ضرورت ہی جسٹس اعجاز الااحسن نے کہا کہ ایک سائٹ کا کرایہ 18 ہزار سے بڑھ کر ایک کروڑ 80 لاکھ ہو گیا ہے، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب قاسم چوہان نے بتایا کہ حکومت نے ان سائٹس کو فروخت کرنے کی پالیسی ختم کر دی ہے، جسٹس اعجاز الااحسن نے کہا کہ نیلامی کے عمل میں حصہ لیئے بغیر سائٹ لیز پر نہیں دی جا سکتی۔

وکیل نے کہاکہ گورنر پنجاب کی اجازت لے کر وحدت روڈ پر پمپ بنایا گیا۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ گورنر نے اجازت دی ہے تو پمپ گورنر ہاؤس میں جا کر لگا لیں۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ گورنر کوئی خدا نہیں ہے، حکومت کو پٹرول پمپز کی زمین فروخت کرنے کا کیسے کہہ دیں جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ حکومت نے سرکاری اراضی کے حوالے سے کوئی پالیسی نہیں بنائی۔ پٹرول پمپ کے مالک نے کہاکہ پٹرول پمپز بند ہونے سے ورکرز بے روزگار ہو رہے ہیں،میرا بچہ بیمار ہے کھانے کو کچھ نہیں۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ موجودہ مارکیٹ ویلیو پر پٹرول پمپ کی زمین دربارہ لیز پر لے لیں۔فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیاجو بعد میں سنایا جائیگا۔