وزیراعظم عمران خان کا اہم فیصلہ ، 5 وفاقی وزرا کے قلمدان تبدیل کرنے کا فیصلہ، وزیر خزانہ، وزیر پٹرولیم اور وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کے قلمدان تبدیل کیے جائیں گے

 
0
475

اسلام آباد اپریل 15 (ٹی این ایس): وزیراعظم عمران خان نے وزرا کی کارکردگی پر نظر ثانی کے بعد اہم فیصلہ کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پانچ وفاقی وزرا کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے ان کے قلمدان تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان وزارتوں میں وزارت خزانہ ، وزارت پٹرولیم اور وزیر مملکت برائے داخلہ کے قلمدان تبدیل کیے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسد عمر سے وزارت خزانہ کا قلمدان لے کر انہیں وزارت پٹرولیم کا قلمدان دیا جائے گا جبکہ وزیر مملکت برائے داخلہ کا عہدہ لے کر اعجاز شاہ کو دیا جائے گا۔
جبکہ وزیر پٹرولیم غلام سرور خان سے وزارت کا قلمدان واپس لے لیا جائے گا اور ان کو آگے کابینہ میں شامل کیا جاتا ہے یا نہیں اس حوالے سے تاحال کوئی فیصلہ سامنے نہیں آسکا۔ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے وزرا کی کارکردگی پر نظر ثانی کی گئی جس میں وزارت ریلوے ، توانائی اور مواصلات کی کارکردگی اچھی رہی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ میں یہ تبدیلی گذشتہ کافی عرصہ سے متوقع تھی لیکن اس کے بعد ہی پلوامہ کا حملہ ہوا اور یکے بعد دیگرے بھارت کی جانب سے جو جارحیت کی گئی اس کی وجہ سے اس فیصلے کو مؤخر کر دیا گیا تاہم اب وزیراعظم عمران خان نے 5 وفاقی وزرا کے قلمدان تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس میں سے 3 کے نام منظر عام پر آگئے ہیں۔
وزارت خزانہ کے حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ وزارت خزانہ ممکنہ طور پر وزیراعظم خود اپنے پاس رکھیں گے اور ہو سکتا ہے کہ وہ وزارت خزانہ کے معاملات کے لیے معاشی ٹیم یا ٹیکنوکریٹس پر مشتمل ایڈوائزرز کی ایک ٹیم رکھ لیں اور سارے معاملات براہ راست خود ہی دیکھیں۔ واضح رہے کہ ایسے موقع پر جب ملک کے معاشی حالات غیر مستحکم ہیں، وزیر خزانہ اسد عمر ہی عوام کی اُمید تھے کہ وہ ملک کے معاشی حالات تبدیل کر دیں گے لیکن اب وزیراعظم عمران خان نے ان کی وزرات کا قلمدان تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے سیاسی حلقوں میں بھی تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
کیونکہ ایک جانب بجٹ سر پر ہے اور آئی ایم ایف سے قرض حاصل کرنے کے لیے مذاکرات جاری ہیں تو دوسری جانب وزارت خزانہ کا قلمدان اسد عمر سے واپس لینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے ایسے میں ملک کے معاشی حالات میں مزید بگاڑ پیدا ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔