ایران کا ایک بار پھر عراقی کردوں کی تحریک کچلنے کا منصوبہ

 
0
439

تہرانجولائی19(ٹی این ایس):ایران نے ایک بار پھر عراق کے صوبہ کردستان کی علیحدگی کی تحریک کچلنے کے لیے جنگجو بھرتی کرنے کا عمل شروع کیا ہے۔ایران کے ایک کرد صحافی نے عرب ٹی وی کو بتایاکہ پاسداران انقلاب اور اس کی ماتحت نیم سرکاری ملیشیا ’بسیج‘ کو حکومت کی طرف سے احکامات ملے ہیں کہ وہ عراق کے صوبہ کردستان کی آزادی کی تحریک روکنے کے لیے جنگجو بھرتی کرنا شروع کریں۔ تاکہ عراقی کردستان کے اعلان آزادی کے ساتھ ہی بڑی تعداد میں جنگجو عراق بھیج کر علیحدگی پسندی کی تحریک کو کچلا جاسکے۔کرد صحافی ’آزاد مستوفی‘ نے جو ان دنوں فرانس میں جلاوطنی کی زندگی بسر کررہے ہیں نے ایرانی کردستان کے ایک باوثوق ذریعے کے حوالے سے بتایا کہ پاسداران انقلاب اور بسیج ملیشیا کے دفاتر میں جنگجو بھرتی کرنے کی مہم شروع ہوئی جو اب بھی جاری ہے۔ اس مہم کے تحت عراق کے صوبہ کردستان کی آزادی کی تحریک روکنے کے لیے جنگجو بھرتی کرکے انہیں عسکری تربیت فراہم کرنا اور بعد ازاں انہیں عراق بھیجنا ہے۔ ایران میں بھرتی کیے گئے جنگجوؤں کو عراق کے صوبہ کردستان کی البیشمرگہ فوج کے ساتھ لڑنے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ذرائع کاکہنا تھا کہ کردستان سے تعلق رکھنے والے پاسداران انقلاب کے بعض عہدیداروں نے عراقی کردوں کے خلاف جنگ کے لییاپنی عدم رضامندی کا اظہار کیا ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ وہ داعش کے خلاف لڑنے کے لیے تیار ہیں۔