لاپتہ افرادکے قومی کمیشن کے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال کی ذاتی کوششوں کے نتیجہ میں عوامی کمیشن نے 3847 تک کیسز نمٹا دئیے۔ لاپتہ افراد کے عزیزواقارب نے بھی چئیرمین کی گرانقدر کوششوں کو سراہا

 
0
294

اسلام آباد جون 03 (ٹی این ایس): لاپتہ افراد کے لیےقائم قومی کمیشن نے 31 مئی 2019 تک 3847 کیسز نمٹا دئیے۔ لاپتہ افراد کے لیے قائم قومی کمیشن کے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال کی ذاتی کوششوں کے نتیجہ میں یہ نمایاں کامیابی حاصل ہوئی۔ لاپتہ افراد کے انکوائری کمیشن کے سیکرٹری فرید احمد خان کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق 2019 کے دوران 73 نئے کیس موصول ہوئے۔ جس کے بعد جبری طور پر لاپتہ ہونے والے افراد سے متعلق کیسز کی تعداد مجموعی طور پر 6124 ہو گئی جن میں سے لاپتہ افراد کے لئےقائم قومی کمیشن نے 31 مئی 2019 تک 3847 کیسز نمٹا دئیے۔
لاپتہ افراد کے انکوائری کمیشن نے مئی 2019 کے مہینے میں 314 سماعتیں کیں جن میں سے اسلام آباد میں 130 سماعتیں، اور کراچی میں 184 سماعتیں کی گئیں۔ لاپتہ افراد کے لئے قائم قومی کمیشن کے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال اور دیگر ممبران نے نہ صرف لاپتہ افراد کے کیسز نمٹا دئیے بلکہ اس سارے عمل کے دوران چئیرمین کمیشن و دیگر ممبران نے نہ صرف لاپتہ افراد کی فیملی کا مؤقف ذاتی طور پر سنا بلکہ ان کی جلد بازیابی کے لئے بھی بھر پور کوششیں کیں۔ لاپتہ افراد کے عزیزواقارب نے بھی کمیشن کے سربراہ کی گرانقدر کوششوں کو سراہا۔ جسٹس جاوید اقبال جبری طور پر لاپتہ افراد کے کمیشن کے سربراہ کی حیثیت سے نہ صرف سرکاری وسائل استعمال نہیں کرتے ہیں بلکہ لاپتہ افراد کے قومی کمیشن کے سربراہ کی حیثیت سے اپنے عہدے کی تنخواہ بھی نہیں لیتےاور اس کو قومی خدمت کے طور پر اپنے فرائض منصبی سرانجام دے رہے ہیں۔