این آر او کے لئے امریکہ کے پائوں پکڑے گئے‘ اب کوئی قطری خط نہیں آئے گا‘ غریب جیل میں جبکہ امیروں کے پروڈکشن آرڈر جاری ہوتے ہیں

 
0
349

اسلام آباد جون 24 (ٹی این ایس): وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ این آر او کے لئے امریکہ کے پائوں پکڑے گئے‘ اب کوئی قطری خط نہیں آئے گا‘ پی ٹی آئی کی جمہوری حکومت عوام کی خدمت کے لئے آئی ہے‘ غریب جیل میں جبکہ امیروں کے پروڈکشن آرڈر جاری ہوتے ہیں‘ نواز شریف عدالتوں سے سرٹیفائیڈ نااہل ہیں‘ گزشتہ ادوار میں پاکستان پوسٹ‘ پی آئی اے‘ سٹیل ملز سمیت تمام ادارے تباہ کردیئے گئے‘ ہم نے ان اداروں کو بہتر بنایا ہے‘ سٹیل ملز کے لئے بھی منصوبہ بندی کرلی گئی ہے‘ قبائلی اضلاع کو سی پیک کے ساتھ ملانے کے لئے کام کا آغاز ہوگیا ہے‘ وزیرستان میں جن کے گھر اور دکانیں تباہ ہوئیں ان کے لئے عمران خان نے رقوم رکھیں‘عمران خان وزیراعظم ہائوس میں نہیں اپنے گھر میں رہتے ہیں، اپنا خرچ خود برداشت کرتے ہیں، عمران خان نے گھر کو جانے والی سڑک خود بنوائی، سندھ میں فالودے ‘ پکوڑے‘ سموسے والوں کے اکائونٹس سامنے آئے‘ سارا پیسہ جعلی اکائونٹس میں جاتا رہا‘ بے نظیر بھٹو نے جعلی بنک اکائونٹس کے حوالے سے اپنے بیٹے بلاول بھٹو کو ٹیلی فون کیا اور تفصیلات بتائیں،سندھ میں خوراک اور دوائی نہ ملنے کی وجہ سے گزشتہ پانچ سالوں میں ہزاروں کم عمر بچے موت کے منہ میں چلے گئے، سڑکوں پر زندگی گزارنے والے لوگوں کا انہیں کیسے درد ہو سکتا ہے، ملک میں 60 فیصد لوگ غربت سے نیچے کی زندگی گزار رہے ہیں، ان کے کتوں کا کھانا بھی باہر سے آتا ہے، پانچ سالوں میں 200 کروڑ روپے رائے ونڈ کی سکیورٹی پر لگائے گئے، شہباز شریف نے نیا ہیلی کاپٹر خریدا۔
جاتی امرا ‘ ماڈل ٹائون کی رہائش اور ڈی ایچ اے گھروں کو وزیراعلیٰ ہائوس کا درجہ دے کر ان کے اخراجات‘ سکیورٹی اورحفاظتی باڑ کے اخراجات اٹھائے گئے، ان کے بچوں کے رائے ونڈ سے اسلام آباد آمد کے اخراجات بھی پاکستانی قوم کے خزانوں سے ادا کئے گئے، یہ تمام دستاویزات موجود ہیں، زائد اخراجات کا بل کل ہی انہیں بھیجیں گے، دستاویزات سپیکر کو پیش کر دیں، صحافیوں کے ساتھ بھی شیئر کی جائیں۔
پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے بجٹ 2019-20ء پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ میں حقائق پر بات کرکے ان کے چہروں کے داغ انہیں دکھانا چاہتا ہوں۔ انہوں نے بلاول بھٹو زرداری کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جس زبان میں تقریر کی ہے وہ پاکستان کے عوام کی زبان نہیں ہے۔ پی ٹی آئی کی جمہوری حکومت عوام کی خدمت کے لئے آئی ہے کیونکہ جمہوریت میں حکمران نہیں ہوتے بلکہ خدمت کا تصور ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امیروں کے لئے الگ پاکستان اور غریبوں کے لئے الگ پاکستان کی ان کی بات سے اتفاق کرتا ہوں کیونکہ ان کے اپنے پروڈکشن آرڈر تو جاری ہوگئے ہیں جبکہ غریب جیل میں ہی سڑتا ہے۔ انہوں نے ضیاء الحق اور پرویز مشرف کی بات کی‘ ایوب خان کا ذکر کیوں بھول گئے۔ انہوں نے کونڈو لیزا رائس کی کتاب دکھاتے ہوئے اور اس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے این آر او کے لئے امریکہ کے پائوں بھی پکڑے جس میں کہا گیا ہے کہ بے نظیر بھٹو اور ان کے شوہر پر کرپشن اور منی لانڈرنگ کے کیس ہیں۔
ان کے تیسری مرتبہ وزیراعظم بننے پر بھی پابندی تھی جس کے لئے انہوں نے امریکہ کے پائوں پکڑے۔ کتاب کے اقتباس کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے تیسری بات امریکہ سے یہ کہی کہ کیا پرویز مشرف انہیں واپس پاکستان آنے دے گا اس کے بعد این آر او کے ذریعے 18 اکتوبر کو بے نظیر بھٹو پاکستان آئیں۔ انہوں نے کتاب ’’اوباماز وار‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف انہوں نے امریکہ کے کہنے پر اقدامات اٹھائے اور کہا کہ ’’ بے شک انہیں مار دو‘‘۔
حسین حقانی اس وقت زرداری کے ساتھی تھے۔ وزیرستان آپریشن انہوں نے امریکہ کے کہنے پر کیا۔ مراد سعید نے کہا کہ وزیرستان والوں کے جنازے اٹھائے جارہے تھے اور یہ وہاں پر اس طرح کی باتیں کر رہے تھے۔ انہوں نے ایک اور کتاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بے نظیر بھٹو نے جعلی بنک اکائونٹس کے حوالے سے اپنے بیٹے بلاول بھٹو کو ٹیلی فون کیا اور تفصیلات بتائیں۔
مراد سعید نے کہا کہ ہمارے بڑے ہمیں ٹیلی فون کرکے نصیحتیں کرتے ہیں جبکہ یہ اپنے بچوں کو جعلی اکائونٹس کی تفصیلات بتاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان وزیراعظم ہائوس میں نہیں اپنے گھر میں رہتے ہیں۔ اپنا خرچ خود برداشت کرتے ہیں۔ عمران خان نے گھر کو جانے والی سڑک خود بنوائی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو برطانیہ میں میچ دیکھنے کی دعوت دی گئی مگر وزیراعظم نے کہا کہ وہ اس پر قوم کا پیسہ ضائع نہیں کریں گے۔
مراد سعید نے کہا کہ اس کے بعد کوئی قطری خط نہیں آئے گا۔ وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے نواز شریف کے علاج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کی بیٹی کہتی ہیں کہ وہ تو تنخواہ بھی نہیں لیتے تھے۔ مئی 2016ء میں وزیراعظم نواز شریف کو خصوصی طیارے کے ذریعے برطانیہ میں لے جایا گیا جس پر تین لاکھ 27 ہزار ڈالر خرچ ہوئے اور جولائی میں ان کو واپس لانے کے لئے 34 کروڑ روپے خرچ کرکے جہاز بھیج کر دوبارہ واپس لایا گیا۔
رائے ونڈ کی سڑک اور فینسنگ پر 28 کروڑ روپے‘ 2057 پولیس اہلکار رائے ونڈ کی سکیورٹی پر لگائے گئے۔ پانچ سالوں میں 200 کروڑ روپے رائے ونڈ کی سکیورٹی پر لگائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے M1711E نیا ہیلی کاپٹر خریدا۔ جاتی امرا ‘ ماڈل ٹائون کی رہائش اور ڈی ایچ اے گھروں کو وزیراعلیٰ ہائوس کا درجہ دے کر ان کے اخراجات‘ سکیورٹی اورحفاظتی باڑ کے اخراجات اٹھائے گئے۔
ان کے بچوں کے رائے ونڈ سے اسلام آباد آمد کے اخراجات بھی پاکستانی قوم کے خزانوں سے ادا کئے گئے۔ یہ تمام دستاویزات میرے پاس موجود ہیں۔ ہم ان زائد اخراجات کا بل کل ہی انہیں بھیجیں گے۔ وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے کہا کہ یہ جمہوری دور ہے، ہم اپنی کارکردگی عوام کے سامنے رکھیں گے اور ایک ایک بات کا جواب دیں گے۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ میرے بزرگ والد کو گرفتار کیا گیا اور میری بہن کو رلایا گیا ہے۔
سندھ میں پانچ سال سے کم عمر کے بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔ تھر میں 2015-16ء ‘ 2016-17ء اور 2017-18ء میں سینکڑوں بچے غذائی قلت کا شکار ہوئے۔ 104 ارب روپے انہوں نے تھر میں پانی پر خرچ کیے مگر وہاں پانی نہ ملنے کی وجہ سے اموات ہو رہی ہیں۔ جعلی سکولوں میں عملہ اور فرنیچر غائب ہیں۔ 52 فیصد بچے سندھ میں سکولوں سے باہر ہیں۔ کوئی بیمار ہوتا ہے تو ایمبولینس ہی موجود نہیں ہوتی‘ سارا پیسہ جعلی اکائونٹس میں جاتا ہے۔
فالودے والا‘ پکوڑے والا اور سموسے والے کے اکائونٹس سامنے آئے۔ انہوں نے سابق حکومت کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سابق حکومت نے موٹرویز کے مختلف سیکشنز گروی رکھے۔ ایک ایک سیکشن پر انہوں نے اربوں ڈالر حاصل کئے۔ ریڈیو‘ ایئرپورٹ‘ پی ٹی وی کی عمارتیں گروی رکھیں اور ان کا کہنا تھا کہ ملک دیوالیہ ہو رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اب عمران خان آیا ہے جسے ملک کی فکر ہے۔
ہم نے وزیرستان میں کھیلوں کے میدان‘ انڈسٹریل زون اور بجلی کی مد میں بھاری رقوم بجٹ میں مختص کی ہیں۔ عمران خان نے وزیرستان میں‘ جن کے گھر جلے ‘ تباہ ہوئے‘ دکانیں تباہ ہوئیں، سب کے لئے رقوم رکھیں۔ قبائلی اضلاع کو سی پیک کے ساتھ ملانے کے لئے کام کا آغازہوگیا ہے۔ فاٹا کی سات ایجنسیوں میں 1122 سروس کا آغاز کردیا گیا ہے۔ سڑکوں کی مد میں ہر سابقہ ایجنسی، جو اب ضلع ہے، کے لئے رقوم مختص کی گئی ہیں۔
سندھ میں 82 فیصد لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے، جو پاکستانی سڑکوں پرسوتے تھے عمران خان نے اپنے دور کے پہلے ماہ میں ہی کراچی‘ لاہور‘ مردان‘ پشاور اور بلوچستان‘ ڈی آئی خان میں ان مزدور طبقات کے لئے شیلٹر ہوم قائم کئے۔ ہر پارلیمنٹرین اور صحافی شیلٹر ہوم کا ضرور دورہ کریں‘ اب مزدور کو رہائش کی فکر نہیں ہوتی۔ مراد سعید نے کہا کہ عمران خان نے ہیلتھ کارڈ پروگرام کا آغاز خیبرپختونخوا سے شروع کیا اور اب پورے ملک میں اس کا دائرہ کار پھیل رہا ہے۔
سندھ میں 50 فیصد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔ وزیراعظم کا احساس پروگرام غذائی قلت کے خاتمے کا پروگرام ہے۔ ہم اس پروگرام کے تحت سکول سے باہر بچوں کو سکول بھجوا رہے ہیں اور انہیں وظائف دے رہے ہیں۔ ہر تحصیل میں غریب بیوہ خواتین کے لئے کفالت سنٹر قائم ہوگا‘ جو محلات میں رہتے ہیں اور اے سی چلاتے ہیں ان کے لئے بجلی مہنگی ہوئی ہے۔ 300 یونٹ سے کم بجلی پر سبسڈی دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اپنے دور میں 110 کروڑ سے زائد رقم بیرونی دوروں پر خرچ کی۔ وہ قطر اور سعودی عرب میں اپنے کاروباری دورے اپنے کاروباری مقاصد کو مدنظر رکھتے تھے اور نواز شریف بھارت بھی جاتے جہاں ساڑھیوں کے تحفے بھی دیئے جاتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سعودی عرب کا دورہ کیا اور وہاں پاکستان کے مفادات کی بات کی اور جیلوں میں قید پاکستانیوں کی بات کی۔
شیر اکبر خان اور میں نے ملائیشیا میں قید پاکستانیوں کا معاملہ اس ایوان میں بھی کئی مرتبہ اٹھایا مگر انہوں نے ہماری یہ بات نہیں سنی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے بیرونی دوروں میں صرف یہ کہا کہ میرے مزدور کا خیال رکھنا۔ انہوں نے کسی جندال کی بات نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 2100 پاکستانیوں کو جیلوں سے رہائی دلائی۔ عمران خان نے اپنے بچوں کو لانے کے لئے یا علاج کے لئے خصوصی طیارہ نہیں بھجوایا بلکہ ملائیشیا سے 342 قیدیوں کو واپس لانے کے لئے بھجوایا۔
انہوں نے کہا کہ او آئی سی کے اجلاس میں عمران خان نے کشمیر اور ناموس رسالت کے حوالے سے کھل کر بات کی۔ایسی کانفرنسوں میں سابق وزراء اعظم نظر نہیں آتے تھے اب صرف اور صرف پوری کانفرنس میں عمران خان توجہ کا مرکز رہے۔ عمران خان آیا تو ٹرمپ نے ڈومور کا مطالبہ نہیں کیا کیونکہ عمران خان کا کوئی ذاتی مفاد وابستہ نہیں‘ وہ ایک خوددار آدمی ہیں۔
عمران خان ڈٹ گئے تو ان کے سامنے ٹرمپ جھک گیا اور کہا کہ افغانستان میں امریکہ کی مدد کریں۔ مراد سعید نے کہا کہ ان کے ادوار میں پاکستان پوسٹ ‘ پاکستان ریلوے‘ پی آئی اے اور پاکستان سٹیل جیسے اداروں کو انہوں نے تباہ کیا گیا۔ پاکستان پوسٹ کی اپ گریڈیشن سے چھ ارب کا ریونیو بڑھا ہے۔ ہم نے پی آئی اے‘ ریلوے میں ریونیو لیکج ختم کی۔ پاکستان سٹیل ملز کے لئے منصوبہ بندی کرلی گئی ہے۔
پاکستان کے ادارے اپنے پائوں پر کھڑے ہوگئے ہیں۔ ماضی میں لوگوں کا نعرہ تھا کہ ’’ کھاتا ہے مگر لگاتا ہے‘‘ اب ایسا لیڈر آیا ہے جو نہ کھاتا ہے نہ کھانے دیتا ہے۔ یہ ہمیں نااہلی کا طعنہ دیتے ہیں جبکہ سپریم کورٹ کے معزز ججوں نے نواز شریف کو سرٹیفائیڈ نااہل قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ‘ اسلام آباد‘ کراچی میں 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کا کام شروع ہوگیا ہے‘ اب صنعتیں چلیں گی۔
انہوں نے پاکستانیوں سے چھت چھینی تھی اب انہیں ہم چھت دیں گے۔ وزیراعظم پورٹل پر لوگوں کی شکایات کا ازالہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں میں 24 ہزار ارب روپے کے قرضے لئے گئے۔ سندھ میں سب سے زیادہ غربت ہے۔ ادارے‘ سکول‘ تعلیم تباہ حالی کا شکار ہیں۔ مراد سعید نے کہا کہ انہوں نے سابق حکمرانوں نے ایک بھی ایسا ہسپتال قائم نہیں کیا جہاں نواز شریف اور شہباز شریف‘ اسحاق ڈار اور یا ان کے خاندانوں کا علاج ہو سکے۔
پھر ہم سے پوچھتے ہیں کہ ہم ان کا احتساب کیوں کر رہے ہیں۔ ہم پر وزراء کی تبدیلی کا الزام لگاتے ہیں۔ ماضی میں انہوں نے خود کیا کیا نہیں کیا‘ 20 سال پہلے سے عمران خان نے قوم کو یہ خواب دکھایا تھا کہ پاکستان سے چوروں کا خاتمہ کریں گے۔ انہیں 24 ہزار ارب کا حساب دینا ہوگا۔ یہ جس زبان میں بات کرتے ہیں ہم اس زبان میں بات کریں گے۔ سڑکوں پر زندگی گزارنے والے لوگوں کا انہیں کیسے درد ہو سکتا ہے۔ ملک میں 60 فیصد لوگ غربت سے نیچے کی زندگی گزار رہے ہیں۔ ان کے کتوں کا کھانا بھی باہر سے آتا ہے۔ انہیں قوم کی ان تکالیف کا کبھی اندازہ نہیں ہو سکتا۔ مراد سعید نے سابق حکمرانوں کے اخراجات پر مبنی بعض دستاویزات سپیکر کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ صحافیوں کے ساتھ بھی شیئر کی جائیں۔