سعودی عرب میں قائم پہلا زیر آب عجائب گھر توجہ کا مرکز بن گیا دمام میں واقع یہ زیر آب عجائب گھر سمندر کی تہہ میں بنایا گیا ہے

 
0
35624

دمام جولائی 23 (ٹی این ایس): سعودی عرب کے شہر دمام میں قائم پہلا زیر آب عجائب گھر مُلکی اور غیر مُلکی افراد کی بے پناہ توجہ اور دلچسپی کا مرکز بن گیا ہے۔ اُردو نیوز کے مطابق یہ عجائب گھر ہاف مون ساحل پر بنایا گیا ہے۔ یہ کارنامہ سعودی غوطہ خور لڑکے اور لڑکیوں نے انجام دیا ہے۔ اخبار 24 کے مطابق سعودی غوطہ خور لڑکے اور لڑکیوں نے خلیجی ممالک کے یہ قابلِ دید مقامات سمندر کی تہہ میں اُتر کر تیار کیے ہیں۔
جن میں خلیفہ ٹاور ، کنگ ٹاور اور کویت ٹاورز قابل ذکر ہیں۔ زیر آب عجائب گھر دیکھنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ بے حد پُر کشش اور نوادرات پر مشتمل ہے۔اس کی بدولت ہاف مون ساحل جسے عرب شاطی نصف القمر کہتے ہیں،سیاحوں میں بیحد مقبول ہو گیا ۔مقامی شہری اور مقیم غیرملکی کثیر تعداد میں یہ عجائب گھر دیکھنے کیلئے پہنچ رہے ہیں۔ یہ سعودی عرب کا پہلا زیر آب عجائب گھر ہے۔
سمندر کی تہہ میں ایک قریہ بسایا گیا ہے۔ بہت سارے مجسموں پر مشتمل ہے۔سمندر کی دنیا کو بھی اس میں سمو دیا گیا ہے۔ سعودی خاتون نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسے غوطہ خوری کا شوق ہے۔ اس نے دمام میں زیرآب عجائب گھر دیکھا ہے بڑا پرکشش ہے۔بہت سارے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں اسے دیکھنے کیلئے غوطہ خوری سیکھنے لگے ہیں۔ایک اور غوطہ خور نے بتایا کہ اس عجائب گھر کی بدولت مشرقی ریجن میں سمندری ماحول پر بڑے مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ جبکہ ایک اور غوطہ خور نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ سچی بات یہ ہے کہ یہ عجائب گھر سمندری مخلوقات کیلئے پرکشش علاقہ ہے۔یہاں ماحول دوست عناصر سے مجسمے بنائے گئے ہیں۔ جلد ہی یہ علاقہ غوطہ خوری کی سیاحت کا مرکز بن جائے گا۔