وفاقی حکومت نے اپوزیشن کے خلاف سخت رویہ اپنانے کا فیصلہ کرلیا

 
0
295

احتساب کا عمل بلاتفریق جاری رہے گا، کرپشن کیسز میں ملوث لوگ خود کو سیاسی شہید اورعوام کو گمراہ کررہے ہیں۔، وزیراعظم عمران خان کی حکومتی ترجمانوں کوہدایت
اسلام آباد جولائی 26 (ٹی این ایس): وفاقی حکومت نے اپوزیشن کے خلاف سخت رویہ اپنانے کا فیصلہ کرلیا، وزیراعظم عمران خان نے حکومتی ترجمانوں کوہدایت کردی،انہوں نے کہا کہ احتساب کا عمل بلاتفریق جاری رہے گا، کرپشن کیسز میں ملوث لوگ خود کو سیاسی شہید اورعوام کو گمراہ کررہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ہوا۔
جس میں وزیراعظم نے ترجمانوں کو اپوزیشن کے خلاف سخت رویہ اپنانے کی ہدایت کردی۔وزیراعظم ترجمانوں کو دورہ امریکا پر بھی اعتماد میں لیا۔ اجلاس میں چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر مشاورت کی گئی۔ جس میں حکومتی رہنماؤں نے وزیراعظم عمران خان کو سینیٹ میں حکمران جماعت اور اپوزیشن جماعتوں کے سینیٹرز کی نمبر گیم سے آگاہ کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ترجمان عوام کے سامنے حکومت کا مثبت چہرہ اجاگر کریں۔احتساب کا عمل بلاتفریق جاری رہے گا۔انہوں نے کہا کہ کرپشن کیسز میں ملوث لوگ خود کو سیاسی شہید بنا رہے ہیں۔کرپشن کیسز میں سزا یافتہ افراد عوام کو گمراہ کررہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ معاشی بحران سے نکل آئے ہیں ،۔اشیائے ضروریہ میں ہر ممکن ریلیف فراہم کررہے ہیں۔
دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ اب وقت ہے کہ امریکی صدر اور سیکریٹری سے وزیر اعظم عمران خان کی ملاقات میں کیے گئے وعدوں پر عملدرآمد کیا جائے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق ترجمان امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ مورگن آرٹگس نے پریس بریفنگ کے دوران مختلف سوالات کے جوابات دیے اور اس دوران پاکستان کے معاملے پر بھی بات کی گئی۔مورگن آرٹگس نے کہا کہ عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ کی یہ پہلی ملاقات تھی، جس نے امریکی صدر اور سیکریٹری کو وزیر اعظم سے ملنے کا موقع فراہم کیا تاکہ وہ ذاتی تعلق اور ہم آہنگی قائم کرسکیں۔
انہوں نے کہا کہ اب ہم سوچ رہے ہیں کہ پہلی ملاقات کی کامیابی پر پیش رفت کریں، وزیر اعظم نے وعدہ کیا کہ افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے طالبان پر زور دیں گے، ہم سمجھتے ہیں یہ ایک اہم قدم ہے کیونکہ ہم افغانستان میں امن کے لیے پرعزم ہیں۔ترجمان نے کہا کہ اس کے علاوہ بہت سے معاملات پر نہ صرف امریکی صدر بلکہ سیکریٹری سے ملاقات کے دوران تبادلہ خیال کیا گیا اور یہ وقت ہے کہ ان اجلاس میں کیے گئے وعدوں پر عمل درآمد کیا جائے۔