اسلام آباد جولائی 29 (ٹی این ایس): سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے صحت کے اجلاس میں سینیٹر رحمان ملک کا اظہار خیال۔ انھوں نے سینیٹ میں بھارت سے ماہانہ ویکسین و ادویات کی برآمدات کا معاملہ اٹھایا تھا۔ سینیٹ نے سینیٹر رحمان ملک کا بھارت سے ویکسین و ادویات کا معاملہ کمیٹی برائے صحت کو بھیجا تھا، انھوں نے کہا کہ بتایا جائے کہ ماہانہ کتنے روپوں کی ادویات بھارت سے درآمد کیاجاتا ہے۔ ملک کے مختلف مقامات سے کتے و سانپ کاٹنے کے ویکسین کی کمی رپورٹ ہو رہی ہے، پیچھلے دنوں تر لائی سے تعلق رکھتا ایک بچہ سانپ ڈسنے سے پمز اسلام آباد میں وفات پا گیا، مون سون کے موسم میں سانپ باہر نکلتے ہیں اور ڈسنے کے رپورٹ زیادہ ہو جاتے ہیں، حکومت ہر ہسپتال میں سانپ و کتوں کے کاٹنے کے ویکسینز و ادویات کی موجودگی یقینی بنائے، ادویات بنانے والے کمپنیوں کو کتے و سانپ کے ویکسین بنانے کی پابند کی جائے، ہمیں بتایا جائے کہ بھارت سے کونسے ادویات اور ویکسین درآمد کئے جا رہے ہیں۔ بھارت سے درآمد شدہ ادویات اور ویکسینز کے پاکستانی روپوں میں کیا قیمتیں ہیں۔ سی
افسوس ہے کہ ہمارے ہسپتالوں میں زندگی بچانے والی ادویات کی سٹاک موجود نہیں ہوتی۔ کتے اور سانپ کے کاٹے کی ویکسینز پاکستان میں کیوں نہیں بنائے جاتے ہیں؟ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ ویکسیننز بنانے کی اہلیت نہیں رکھتی، کیا وجہ ہے کہ کتے اور سانپ کے کاٹے کی ویکسینز پاکستان میں نہیں بنائے جاتے ہیں۔













