اسلام آباد اگست 26 (ٹی این ایس): سینیٹر رحمان ملک کا قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے زیراہتمام کشمیر پر پالیسی سیمینار سے خطاب- وزیراعظم مودی نہتے کشمیریوں کا قتل عام، ریپ، اغواء و اندھا کروانے میں ملوث ہے۔ جب تک مودی وزیراعظم ہے دونوں ملکوں اور علاقے میں امن ممکن نہیں۔ الیکشن سے پہلے کتاب لکھا تھا کہ مودی وزیراعظم بنتے ہی کشمیر میں ریاستی دھشتگردی بڑھائیگا، مودی کو میں ہمیشہ چیف آف ٹریرسٹ و گجرات کا قصائی کہتا ہوں، مودی کا نام پہلے دس حطرناک دھشتگردوں میں تھا جسکا امریکہ داخلہ پر پابندی تھی۔ افسوس ہے کہ آج ہم ڈپلومیٹک فرنٹ پر دنیا میں تنہا کھڑے ہیں۔ راء اور آر ایس ایس میں گٹھ جوڑ ہے جنکا داعش سے رابطے ہیں۔ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے بھارت نے اقوام متحدہ کے سیکورٹی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی ہی۔ دنیا بھارتی ریاستی دھشتگردی اور مودی مظالم کا خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔ مسلسل کرفیو کیوجہ سے مقبوضہ کشمیر میں ادویات و اشیائے خورد و نوش کی شدید قلت ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ کے مطابق 1989 سے 2018 تک 94,644 کشمیری قتل کئے گئے۔ 7,099 کشمیریوں کو بھارتی افواج نے تحویل میں قتل کئے۔ رپورٹ کی مطابق 11,042 عورتوں کی گینگ ریپ اور ہزاروں جوانوں کو بینائی سے محروم کیا گیا۔ اقوام متحدہ فوری طور پر مقبوضہ کشمیر میں اپنی امن مشن و امن افواج بھیج دے۔ میں نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کو کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت پر خط لکھا ہے۔ میں نے ہائر کمیشن برائے انسانی حقوق سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی کا نوٹس لینے کا کہا ہے۔ میں نے اقوام متحدہ سے بھارتی مظالم پر تحقیقات کروانے کیلئے مختلف ممالک سے پارلیمنٹرینز پرمشتمل کمیشن بنانے کا لکھا ہے۔ بین الاقوامی پارلیمنٹرینز کمیشن کو مقبوضہ کشمیر جانے کی رسائی دی جائے۔ بین الاقوامی پارلیمنٹرینز کمیشن کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کا جائزہ لیکر رپورٹ مرتب کرے۔ اقوام متحدہ فوری طور پر مقبوضہ کشمیر میں اپنی امن مشن و امن افواج بھیج دے۔