اسلام آباد ستمبر 03 (ٹی این ایس): پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور راہداری کے حوالے سے مذاکرات جاری ہیں جس میں پاکستان نے بھارت کے دونوں مطالبات تسیم کر لیے ہیں۔ پاکستان نے ایک دن میں 5 ہزارسکھ یاتریوں کی آمد اور ویزہ فری انٹری کی اجازت دے دی دی ہے۔ بھارت نے پاکستان سے مطالبہ کیا تھا کہ پاکستان ایک دن میں 5 ہزارسکھ یاتریوں کی آمد اور ویزہ فری انٹری دے، اب پاکستان نے مطالبات کو تسلیم کر لیا ہے۔
اب کرتارپور راہداری پر پاکستان اور بھارت میں اعلیٰ سطح کے مذاکرات کل ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق ے مطابق کرتارپورراہداری پرپاک بھارت اعلیٰ سطح مذاکرات کا تیسرا دور کل ہوگا ، جس میں پاکستانی وفد کی قیادت ترجمان دفتر خارجہ و ڈی جی ساؤتھ سارک ڈاکٹر فیصل کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق مذاکرات واہگہ بارڈر پہ اٹاری کے مقام پربھارتی علاقے میں ہوں گے۔
بتایا گیا ہے کہ دوطرفہ مذاکرات پاکستانی وقت کے مطابق صبح 10 بجے شروع ہوں گے۔ پاکستان کی مخلصانہ کوشش ہے کہ حتمی مسودے پر اتفاق رائے طے پا جائے، کرتارپور راہداری منصوبے کے مسودے پر تاحال 80 فیصداتفاق رائے ہے۔ بھارت نے خصوصی مواقع پر10 ہزاریاتریوں اور بھارت کے دیگر عقائد کے لوگوں کو بھی کرتارپور آنے کی اجازت دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے اور پاکستان نے یاتریوں کو گروپس یا انفرادی طور پر پیدل کرتارپورآنے کی اجازت دینے کا مطالبہ تسلیم کرلیا ہے۔
اس کے علاوہ بھارت نے سکھ یاتریوں کوکرتارپورمیں لنگر،پرساد تیاری اور تقسیم کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے جس کے حوالے سے ابھی مشاورت جاری ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ سکھوں کیلئے ننکانہ مکہ اور کرتارپورمدینہ ہے جیسےمسلمانوں کوکتنی تکلیف ہواگر کوئی مکہ مدینہ نہ جانے دے، ویسے ہی آپ کا مسئلہ ہے، لہذا کرتارپورکھول کرکوئی احسان نہیں کیا۔