پولیس حراست میں مارے جانے والے صلاح الدین کیس میں نیا موڑ آگیا

 
0
22595

صلاح الدین کے ساتھ اے ٹی ایم میں ایک اور شخص کی موجودگی کا بھی انکشاف ہوا ہے
لاہور ستمبر 11 (ٹی این ایس): گزشتہ کئی دنوں سے پولیس حراست میں مارے جانے والے صلاح الدین کا معاملہ الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا پر خوب زور و شور سے اُچھالا جا رہا ہے ۔ عوامی حلقوں کی جانب سے صلاح الدین کی پولیس کے ہاتھوں مبینہ ہلاکت پر اس کے لیے ٹرینڈز بھی بنائے گئے ہیں اور اس کے ورثاء کو انصاف دلوانے کے لیے بھرپور انداز سے مہم چلائی جا رہی ہے۔ صلاح الدین کے گھر والوں نے اس کی ذہنی حالت مشکوک قرار دی تھی۔
تاہم صلاح الدین کی ایک اور ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں وہ اوکاڑہ کے ایک اے ٹی ایم میں موجود ہے، جہاں ٹریفک پولیس کا ایک اہلکار مشین سے پیسے نکال رہا ہے اور صلاح الدین اس کے پاس ہی کھڑا یہ سب کارروائی دیکھ رہا ہے۔ پھر ٹریفک اہلکار جونہی اے ٹی ایم سے باہر نکلتا ہے تو صلاح الدین اس ٹریفک اہلکار کا اکاؤنٹ ہیک کر کے اس میں سے 25 ہزار روپے کی رقم نکال لیتا ہے۔
اس حوالے سے میڈیا ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ٹریفک اہلکار سلیم نے شکایت درج کروائی تھی کہ اس کے ساتھ ایک شخص نے فراڈ کیا ہے اور اس کے اے ٹی ایم سے 25 ہزار روپے کی رقم نکال لی ہے۔ نئی ویڈیو سامنے آنے کے بعد صلاح الدین کی ذہنی حالت خراب ہونے کے بارے میں لوگوں میں شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ چند روز قبل پولیس حراست میں جاں بحق ہونے والے صلاح الدین کے گھر والوں کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ ذہنی طور پر معذور تھا۔
اسے پولیس کی جانب سے شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جس کے باعث اس کی موت واقع ہوئی۔ اس حوالے سے جہاں سوشل میڈیا پر صلاح الدین کی حمایت میں مہم چلائی جا رہی ہے ، وہاں کچھ صارفین نے صلاح الدین کے ذہنی معذور ہونے کے حوالے سے بھی شک و شبہے کا اظہار کیا ہے۔ ایک سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ سب محترم خواتین و حضرات سے ایک سوال ہے کہ اگر واقعی صلاح الدین ذہنی معذور تھا تو اس کے پاس ATM کارڈ کس کا تھا؟ ذہنی بیمار کو ATM کا استعمال کس نے سکھایا؟ گھر سے اتنی دور پہنچ گیا، کیا گھر والوں نے اس کی گمشدگی کی رپورٹ کروائی تھی؟“ جس پر ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔
جبکہ صلاح الدین کی موت کی خبر نے ناقدین کا رْخ ایک مرتبہ پھر سے پولیس کی جانب موڑ دیا۔ صلاح الدین کی موت کے بدلے انصاف حاصل کرنے اور صلاح الدین کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کے لیے ٹویٹر صارفین میدان میں آ گئے ہیں۔صارفین نے ٹویٹر پر نہ صرف صلاح الدین کے حق میں ٹرینڈ متعارف کروایا بلکہ اے ٹی ایمز میں جا کر صلاح الدین کی ہی طرح کیمروں کو منہ بھی چڑانے لگے۔
اس ٹرینڈ کا آغاز سب سے پہلے ٹویٹر پر متحرک رہنے والے سماجی کارکن فرحان ورک نے کیا۔انہوں نے اپنے ٹویٹر پیغام میں منہ چڑانے کی تصویر اپ لوڈ کی اور کہا کہ میں بھی صلاح الدین ہوں۔ آج میں نے بھی اے ٹی ایم کے سامنے منہ بنایا ہے۔انشاء اللہ پورا پاکستان اب پولیس ریفارمز کے عمل نفاذ نہ ہونے تک صلاح الدین بنے گا۔ اگر اس نظام کا منہ چڑانا جرم ہے تو مجھے بھی گرفتار کر لو۔