آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کا 8 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

 
0
534

اسلام آباد ستمبر 21 (ٹی این ایس): پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کو 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو کی جانب سے آمدن سے زائداثاثہ جات کیس میں گرفتار پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کو سخت سیکیورٹی میں سکھر کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔ دوران سماعت نیب کی جانب سے خورشید شاہ کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی اور فاضل جج کو خورشید شاہ کی گرفتاری کی وجہ بھی بتائی۔
نیب وکیل نے بتایا کہ خورشیدشاہ پر آمدن سے زائداثاثے رکھنے پر انکوائری شروع کی ، خورشید شاہ انکوائری میں نیب سے تعاون نہیں کررہے، انکوائری میں تعاون نہ کرنے پرخورشید شاہ کو گرفتار کیا گیا۔ جس پر وکیل صفائی نے کہا کہ خورشید شاہ کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، سکھرمسائل سے توجہ ہٹانے کےلیےخورشید شاہ کو گرفتار کیا گیا، 2014ء میں بھی نیب نے انہی الزامات کے تحت انکوائری کی تھی، ہائی کورٹ کے حکم پر 2014ء میں نیب نے ہی کیس ختم کیا تھا۔
جج نے نیب سے خورشیدشاہ کی گرفتاری سےمتعلق دستاویز طلب کرتے ہوئے کہا کہ گرفتاری اورالزامات کے حوالے سے دستاویزات جمع نہیں کروائے۔ جس پر وکیل نیب نے کہا کہ دستاویزات ساتھ نہیں لائے ، دفتر میں موجود ہیں جس پر جج نے کہا کہ آدھے گھنٹے کا وقت دیتا ہوں، نیب گرفتاری سے متعلق تمام دستاویزات پیش کرے، بغیر دستاویزات 15 دن کاریمانڈ نہیں دے سکتا۔
بعد ازاں نیب ٹیم خورشید شاہ سے متعلق شواہد لے کراحتساب عدالت پہنچی تو جج امیرعلی مہیسر کے چیمبرمیں خورشید شاہ کیس کی سماعت دوبارہ شروع ہوئی ۔ نیب ٹیم نےعدالت میں خورشیدشاہ کے بنگلے کے حوالے سے بھی شواہد پیش کئے۔ جس کے بعد سکھر کی احتساب عدالت نے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ کو 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کےحوالے کردیا اور نیب حکام کو خورشی دشاہ کو یکم اکتوبرکو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔دوسری جانب پیپلز پارٹی خورشید شاہ کی پیشی کے موقع پر بڑی تعداد میں جیالے عدالت کے باہر موجود تھے۔ اس موقع پرشدید دھکم پیل دیکھنے میں آئی۔