’’پاسبان مل گئے کعبہ کو صنم خانے سے‘‘ جے یو آئی کے رہنما نے وزیراعظم عمران خان کو لا الہ اللہ کا حقیقی وارث قرار دے دیا

 
0
28220

لاہور ستمبر 28 (ٹی این ایس): جے یو آئی کے رہنما نے وزیراعظم عمران خان کو لا الہ اللہ کا حقیقی وارث قرار دے دیا ہے۔ جمعیت علمائے اسلام کے صوبہ پنجاب کے جنرل سیکرٹری محمد اکبر نقشبندی نے عمران خان کو بہترین لیڈر قرار دیتے ہوئے ان کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان کی تقریر کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان کا بیان سن کر ہمیں علامہ اقبال کا شعر یاد آ گیاکہ ”پاسبان مل گئے کعبہ کو صنم خانے سے“۔
انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ اس بندے(عمران خان) نے لا الہ اللہ کا حقیقی وارث ہونے کا ثبوت دیا ہے، ویلڈن عمران خان۔ میں جمیت علمائے اسلام کیساتھ تعلق رکھتا ہوں اور صوبہ پنجاب کا جنرل سیکرٹری ہوں لیکن اس کے باوجود یقین کامل سے کہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ صدیوں بعد ایسے لیڈر پیدا کرتے ہیں، میں عمران خان کی ان کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کے 74ویں جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسلام صرف ایک ہے جو حضورﷺ نے ہمیں سکھایا۔ اسلام فوبیا کی وجہ سے بعض ملکوں میں مسلم خواتین کا حجاب پہننا مشکل بنا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کا کسی بھی مذہب کیساتھ کوئی تعلق نہیں۔ کچھ عالمی لیڈرز نے دہشتگردی کو اسلام سے جوڑا۔
ماضی میں خود کش حملوں اور اسلام کوجوڑا گیا۔ بنیاد پرست اسلام یا دہشتگرد اسلام کچھ نہیں ہوتا۔ لیکن بھی افسوس کی بات ہے بعض سربراہان اسلامی دہشتگردی اور بنیاد پرستی کے الفاظ استعمال کرتے ہیں۔ کوئی مذہب بنیاد پرستی نہیں سکھاتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ماضی میں حکومت نے روشن خیال اسلام کی اصطلاح استعمال کی۔ جبکہ مسلم لیڈرز نے ماضی میں اسلامو فوبیا کے بارے میں بات نہیں کی۔
عمران خان نے کہا کہ نائن الیون سے پہلے تامل ٹائیگرز نے بڑی دہشتگردی کی لیکن تامل ٹائیگرز ہندو تھے۔ اس کسی نے ہندوازم کو دہشتگردی سے نہیں جوڑا؟ عمران خان نے کہا کہ مغربی لوگوں کوسمجھ نہیں آتا کہ پیغمبرﷺکی توہین مسلمانوں کیلئے بہت بڑ ا مسئلہ ہے۔ جب اسلام کی توہین پرمسلمانوں کاردعمل سامنے آتا ہے تو ہمیں انتہا پسند کہہ دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام پہلا مذہب ہے جس نے غلامی ختم کی۔اور اقلیتوں کو برابر کے حقوق دیے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میرے خطاب کا چوتھا نکتہ اور یہاں آنے کا اہم مقصد مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بتانا ہے کہ وہاں کیا ہو رہا ہے۔