راول ڈیم میں آلودگی کے تدارک کے لیے تین ویٹ لینڈز (Wetlands) کی تعمیر کا کام جاری رہے جس کو آئندہ چند ہفتوں میں مکمل کر لیا جائے گا

 
0
437

اسلام آباد ستمبر 30 (ٹی این ایس): راول ڈیم میں آلودگی کے تدارک کے لیے تین ویٹ لینڈز (Wetlands) کی تعمیر کا کام جاری رہے جس کو آئندہ چند ہفتوں میں مکمل کر لیا جائے گا۔ ان ویٹ لینڈز کا مقصد راول ڈیم میں پانی کو داخل ہونے سے پہلے آلودگی سے پاک کرنا ہے۔ اس منصوبے پر ہونے والے اخراجات اور اس منصوبے کی نگرانی سی ڈی اے کر رہا ہے جبکہ ایم سی آئی کا سینی ٹیشن ڈائریکٹوریٹ اس منصوبے پر کام کر رہا ہے۔

اس منصوبے کے تحت راول ڈیم میں آنے والے پانی کی گذرگاہوں کے تین مقامات جن میں مسلم کالونی بری امام،شاہان بری امام اور بنی گالہ شامل ہیں کے مقامات پر تین ویٹ لینڈز بنائی جا رہی ہیں جس کا مقصدراول ڈیم میں آنے والے پانی کو آلودگی سے پاک کرنا ہے۔ ویٹ لینڈ ٹریٹمنٹ کے تحت نالوں کا پانی خصوصی طور پر تیار کیے گئے ٹینکس میں ڈالا جائے گا جہاں پانی کو سیوریج اور دیگر آلودگی کے اسباب سے صاف کیا جائے گا۔ ٹینکوں سے نکلنے والے پانی سے 90 فیصد آلودگی ختم ہو جائے گی جس کے بعد اس پانی کو مزید صاف کرنے کے لیے خصوصی طور پر بچھائی گئی مٹی کی تہہ اور درختوں سے گذارا جائے گا تاکہ ڈیم میں داخل ہونے سے قبل پانی کو مکمل طور پر آلودگی سے پاک کیا جا سکتا ہے۔ ٹینک سے آلودہ پانی کی سپیج کو روکنے کے لیے ٹینکس کی تہہ میں خصوصی پلاسٹک لگایا جارہا ہے۔
اس سلسلے میں مسلم کالونی بری امام میں ویٹ لینڈ کا کام مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ دیوار کا کام حالیہ بارشوں کے باعث رکا ہوا ہے جس کو جلد مکمل کرنے کے بعد ویٹ لینڈ کو مکمل طور پر فنکشنل بنا دیا جائے گا۔

اسی طرح بنی گالہ کے مقام پر بنائی جانے والی ویٹ لینڈ بھی آئندہ چند ہفتوں کے دوران کام کرنا شروع کر دے گی جبکہ شاہان بری امام کے مقام پر بنائی جانے والی ویٹ لینڈ پر بھی کام جاری ہے تاہم نالے میں پانی کے شدید بہاؤ کے باعث حفاظتی دیوار کا کام جاری بارشوں کے سلسلے کے بعد شروع کیا جائے گا۔
اسی طرح کی ایک اور کاوش جس کے تحت کوڑا کرکٹ کو تلف کرنے کے لیے روایتی طریقوں سے ہٹ کر پہلا بائیو گیس پلانٹ بھی STP کے مقام پر لگایا جا رہا ہے جس سے مارکیٹ کمیٹی سبزی منڈی سے اکٹھے ہونے والے کوڑے کو استعمال میں لا کر توانائی پیدا کرے گی۔
واضح رہے کہ راول ڈیم میں پانی کی آلودگی کو کم کرنے کے لیے سی ڈی اے نے ویٹ لینڈ ز بنانے کے لیے جگہیں مختص کیں تھیں جن کو بعد ازاں ایم سی آئی کے حوالے کر دیا گیا تاکہ برساتی نالوں سے آنے والے پانی کو راول ڈیم میں داخل ہونے سے پہلے آلودگی سے پاک کیا جا سکے۔ سی ڈی اے نے اس عظم کا اظہار کیا ہے کہ ادارہ عوامی فلاح کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات میں اپنی معاونت کے ساتھ ساتھ اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔