موجودہ عدالتی نظام بھی مشرف کے دور جیسا ہے، بلاول بھٹو

 
0
284

اسلام آباد ستمبر 30 (ٹی این ایس): پاکستان پیپلزپارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ موجودہ عدالتی نظام بھی مشرف کے دور جیسا ہے،اگر ایک سابق صدر کے ساتھ یہ سلوک ہوسکتا ہے توعام پاکستانیوں کوعدالتوں سے کیا انصاف ملے گا؟ آج سیاسی مخالفین پر الزام لگا کر گرفتار کیا جاسکتا ہے، ذوالفقار بھٹو کا انہی عدالتوں نے عدالتی قتل قراردے دیا ،لیکن انصاف نہیں ملا،ہم نے آمرو ں کا مقابلہ کیا ہے اب اس کٹھ پتلی کا کریں گے۔
انہوں نے سابق صدر اور اپنے والد آصف زرداری سے جیل میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ٓآصف زرداری آج بھی بغیر کسی جرم اور ٹرائل کے جیل میں ہیں یہ کوئی نئی بات نہیں پہلے بھی ساڑھے گیارہ سال جیل کاٹی،اور پھر سارے سارے کیسز میں باعزت بری ہوگئے،مگر افسوس ہے کہ پاکستان عدالتی نظام جیسے مشرف کے دور میں ہوتا تھا۔ بس سیاسی مخالفین پر الزام لگا کر گرفتار کرسکتے ہو، اگر ایک سابق صدر کے ساتھ یہ سلوک کیا جاسکتا ہے تو سوچیں عام پاکستانیوں کوعدالتوں سے کیا انصاف ملے گا؟ بڑے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ یہ وہی پنڈی ہے کہ ان ذوالفقار بھٹو کاانہی عدالتوں نے عدالتی قتل قراردے دیا ، آج تک اس عدالتی قتل پر معافی مانگنے کوتیار نہیں،ہماری پٹیشن بھی دائر ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کی جدوجہد جاری ہے، زرداری بیمار ہیں لیکن حوصلہ بلند ہے، ان کے ظلم کا سامنا کریں گے۔ محترمہ بے نظیر بھٹو اور آصف زرداری ہو جتنا دباؤ ڈالنا ہے ڈال لو، ہم اپنے اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ہم ان کے دباؤ میں نہیں آئیں گے،زرداری نے پارٹی کارکنان کو پیغام بھیجا ہے کہ اصولوں پر ڈٹے رہو، ہم نے آمرو ں کا مقابلہ کیا ہے اب اس کٹھ پتلی کا مقابلہ بھی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پورے سال میں عوام کا معاشی قتل کیا گیا، سلیکٹرز کو خوش رکھا گیا جبکہ عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا،کیونکہ وہ کسی اور کی وجہ سے آتے ہیں اس لیے ان کو عوام کے دکھ درد کا احسا س نہیں ہوتا۔یہ حکومت دھاندلی کے ذریعے مسلط کی گئی ہے۔حکومت نے مہنگائی کے سونامی میں ڈبو دیا گیا، ٹیکسز کے طوفان میں دھکیل دیا گیا ہے۔ پیپلزپارٹی وہ واحد جماعت ہے جس نے ہمیشہ عوام کی خدمت کی ہے۔
ہم پنشن اور تنخواہوں میں 150فیصد اضافہ کیا،لیکن نیازی کا ہرنعرہ جھوٹا اور ہر وعدہ دھوکا ثابت ہوا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ جے یوآئی ف کی قیادت پربلوچستان میں بم دھماکا ہوا، ہم سمجھتے ہیں کہ موجودہ حکومت بھی مشرف دور والی دہشتگردی کرو ا کے دبانے کی کوشش کررہی ہے۔میں جلد اظہار تعزیت کیلئے مولانا فضل الرحمان کے پاس جاؤں گا۔پیپلزپارٹی کا احتجاجی پروگرام چل رہا ہے، اور عوام کو بتا رہے ہیں کہ عوام کے کس طرح حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔مسلم لیگ ن کی 30ستمبر کو سی ای سی میٹنگ ہورہی ہے، اس کے بعد ن لیگ سے رابطہ کریں گے۔