منموہن سنگھ کو کرتاپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں مدعو کرنے پر بھارت کا جواب آ گیا

 
0
605

نئی دہلی اکتوبر 01 (ٹی این ایس): بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کو پاکستان کی طرف سے کرتاپور راہداری کی افتتاحی تقریب کا دعوت نامہ موصول نہیں ہوا۔بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ کانگریس کے ترجمان نے عندیہ دیا ہے کہ پاکستان کی طرف سے منموہن سنگھ کو دعوت نامہ ملا تو اس وقت دیکھ کر فیصلہ کریں گے تاہم ان کے دورہ پاکستان کا امکان نہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان نے کرتارپور راہداری کی افتتاحی میں تقریب میں سابق بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ کو مدعو کر نے کا فیصلہ کیا تھا۔ پیر کو وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ویڈیو پیغام میں کہاکہ کرتار پور راہداری ایک اہم منصوبہ ہے اور وزیر اعظم عمران خان کی اس میں ذاتی دلچسپی ہے چنانچہ پاکستان نے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے کہ ہم اس کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں ہندوستان کے سابق وزیر اعظم من موہن سنگھ کو اس میں مدعو کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ یہ ان کا دھرم بھی ہے وہ سکھ کمیونٹی کی نمائندگی بھی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میں بطور وزیر خارجہ پاکستان سردار من موہن سنگھ کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ اس افتتاحی تقریب میں تشریف لائیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہم من موہن سنگھ صاحب کو تحریری طور پر بھی دعوت نامہ بھجوا رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہم سکھ کمیونٹی کو بھی دعوت دیتے ہیں کہ وہ بھی اس تقریب میں شرکت کیلئے تشریف لائیں اور بابا گرو ناننک کے 550 ویں دن کی خوشیوں میں شامل ہوں۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 28 نومبر 2018 کو کرتارپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور سکھوں کے روحانی پیشوا بابا گرو نانک کے 550 ویں جنم دن سے پہلے پاکستان کی جانب سے کرتارپور راہداری کھولنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ پاکستان کی جانب سے راہداری سے متعلق کام تکميل کے مراحل میں داخل ہو گیا تاہم بھارت نے راہداری پر کام 50 فیصد بھی مکمل نہیں کیا۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور راہداری پر تیکنیکی مذاکرات کا چوتھا دور زیرو پوائنٹ پر منعقد ہوا ہے جس کے بعد وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کی کوششوں سے نومبر میں کرتاپور کھل جائے گا۔