ترک صدر کی جانب سے نواز شریف کو محاذ آرائی کی سیاست سے گریز کرنے کی تلقین کی گئی

 
0
272

2013 میں اقتدار میں آنے کے بعد دورہ ترکی کے دوران قائد ن لیگ کو طیب اردگان نے مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب آپ دوبارہ آ گئے ہیں، کسی سے الجھنے کی بجائے اپنی گورننس پر توجہ دیں، تاہم نواز شریف نے مشورے پر توجہ نہ دی: نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ
اسلام آباد اکتوبر 10 (ٹی این ایس): ترک صدر کی جانب سے نواز شریف کو محاذ آرائی کی سیاست سے گریز کرنے کی تلقین کی گئی، 2013 میں اقتدار میں آنے کے بعد دورہ ترکی کے دوران قائد ن لیگ کو طیب اردگان نے مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب آپ دوبارہ آ گئے ہیں، کسی سے الجھنے کی بجائے اپنی گورننس پر توجہ دیں، تاہم نواز شریف نے مشورے پر توجہ نہ دی۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے پارلیمانی رہنماوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق شہباز شریف نے اپنے بھائی نواز شریف سے متعلق اپنے تحفظات کا کھل کر اظہار کیا اور مولانا فضل الرحمان سے دھرنے میں شرکت سے صاف انکار کر دیا۔ شہباز شریف نے جمعرات کے روز ن لیگ کے پارلیمانی رہنماوں کے اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نواز شریف کو بہت سمجھایا لیکن ان کی بات نہیں سنی گئی۔ پرویز رشید اور احسن اقبال کی موجودگی میں نواز شریف کو سمجھاتا رہا کہ اسٹیبلیشمنٹ سے ٹکراو کی بجائے ہمیں عوامی خدمت پر توجہ مرکوز کرنی چاہیئے، لیکن میری بات کر کان نہیں دھرے گے۔
اب مولانا فضل الرحمان کے مارچ میں شرکت سے بھی منع کر رہا ہوں مگر میری بات نہیں سنی جا رہی۔ شہباز شریف نے کہا کہ وہ اپنے موقف پر قائم ہیں اور مولانا فضل الرحمان کے دھرنے میں شرکت نہیں کریں گے۔ اس سے قبل خبر سامنے آئی تھی کہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کمر میں تکلیف کے باعث نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ہونے والی ملاقات موخر کر دی۔
ڈاکٹروں نے شہباز شریف کو کمر درد کے سبب آرام کا مشورہ دیا۔شہباز شریف نے آج آزادی مارچ کے حوالے سے نواز شریف سے ملاقات کرنا تھی اور انہیں لیگی رہنماؤں کی کی سفارشات پیش کرنا تھیں۔نواز شریف نے سفارشات کی روشنی میں جے یو آئی ایف کے آزادی مارچ میں شرکت کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرنا تھا۔تاہم شہباز شریف کی نواز شریف سے ملاقات نہ ہوئی۔