چئیرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹر رحمان ملک کا سانحہ ساہیوال کیس کے فیصلے پر شدید مایوسی کا اظہار و رپورٹ طلب

 
0
566

اسلام آباد اکتوبر 25 (ٹی این ایس): چئیرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹر رحمان ملک کا سانحہ ساہیوال کیس کے فیصلے پر شدید مایوسی کا اظہار ورپورٹ طلب، سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ سانحہ ساہیوال کیس کا فیصلہ ہمارے قانونی سقم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انھوں نے سانحہ ساہیوال کے ابتدائی رپورٹ و چالان پر وزارت داخلہ سے 13 سوالات پوچھے ہیں، سینیٹر رحمان ملک کا ساتھہ ساہیوال کیس 29 اکتوبر کو کمیٹی کے اجلاس میں اٹھانے کا فیصلہ، ایڈوکیٹ جنرل بھی اجلاس میں پیش ہو اور سانحہ ساہیوال کیس پر کمیٹی کے سوالات کا جوابات دے، انھوں نے سانحہ ساہیوال پر سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا خصوصی اجلاس بلایا تھا، قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سانحہ ساہیوال پر اجلاس میں مقتول کے لواحقین کا موقف سنا تھا، انھوں نے کہا کہ سانحہ ساہیوال کیس کا ابتدائی چالان و گواہان کے نام و تعداد کمیٹی کو ارسال کیا جائے، کیا عدالت کو سانحہ ساہیوال کے دن پولیس کے مابین موبائل و انٹرنل گفتگو کا ٹیپ پیش کیا گیا تھا؟ کیا عدالت کو فائنل فورنزیک رپورٹ پیش کیا گیا تھا، کمیٹی کو کاپی مہیا کیا جائے،
جائے وقوع کی جیو لوکیشن، اسلحہ کا فورنزک و مقتولین کا پوسٹ مارٹم رپورٹ کمیٹی کو پیش کیا جائے، فائنل چالان میں کتنے ملزمان نامزد ہیں اور انکے خلاف انفرادی طور پر کیا الزام تھے، جوڈیشل انکوائری کے کیا نتائج تھے رپورٹ کمیٹی کو پیش کیا جائے، کمیٹی کو عدالتی فیصلوں کا احترام ہے مگر پولیس رپورٹ و تفتیش کا جانچنا ضروری سمجھتا ہے، اگر مرد دھشتگرد تھے تو عورت اور معصوم بچی کو کیوں مارا گیا؟ سانحہ ساہیوال کیس فیصلے کی وجہ سے عوام میں بے چینی، غم و غصہ پایا جاتا ہے۔