سروسز اسپتال میں زیر علاج سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبیعت بدستور خراب

 
0
226

لاہور اکتوبر 31 (ٹی این ایس): سابق وزیراعظم نواز شریف کو سروسز اسپتال منتقل ہوئے آج دسواں روز ہے اور دس روز گزرنے کے باوجود بھی نواز شریف کی طبیعت بدستور ناساز ہی ہے۔ ذرائع میڈیکل بورڈ کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبیعت دل اور گردوں کی بیماریوں کے باعث نہیں سنبھل رہی ۔ اسپتال ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف کو ان کے کمرے سے ڈینٹل سرجن کے پاس لے جایا گیا تھا، نوازشریف کے مسوڑھے اور دانت کمزور پڑ رہے تھے جب کہ گزشتہ روز نواز شریف کے دانتوں کی فلنگ بھی کروائی گئی تھی۔
ان کو سخت سیکیورٹی حصار میں ان کے کمرے سے ڈینٹل وارڈ منتقل کیا گیا۔ میڈیکل بورڈ ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم کے پلیٹ لیٹس سیلز کی تعداد 39 ہزار تک پہنچ گئی اور اب ان کو آئی وی آئی جی کے انجیکشن کی تھراپی روک دی گئی۔ ذرائع میڈیکل بورڈ کے مطابق پلیٹ لیٹس کی تعداد مزید بڑھانے کے لئے ادویات دی گئیں تو خطرہ ہوگا تاہم سابق وزیراعظم کے پلیٹ لیٹس کا مسئلہ اب تشویش ناک نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نواز شریف کے خون بہنے کے خطرات اب کم ہیں تاہم ابھی بھی ان کو دل اور گردوں کے سنگین مسائل ہیں۔ گذشتہ روز موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ میڈیکل بورڈ نواز شریف کو کسی دوسرے اسپتال منتقل کرنے پر راضی نہیں ہے۔ میڈیکل بورڈ چاہتا ہے کہ پلیٹ لیٹس بہتر ہونے تک نواز شریف کو سروسز اسپتال میں رہنا چاہئیے۔
البتہ نواز شریف اپنی مرضی سے کسی بھی اسپتال جا سکتے ہیں، میڈیکل بورڈ نواز شریف کو کسی دوسرے اسپتال جانے کی رائے نہیں دے گا۔ اسپتال ذرائع نے بتایا کہ سابق وزیراعظم کے علاج کے لیے تشکیل دیا جانے والا سروسز اسپتال کا موجودہ میڈیکل بورڈ نواز شریف کی بیماریوں کو بہتر سمجھ سکتا ہے، اسپتال سے منتقلی کی صورت میں نئے ڈاکٹرز علاج کریں گے، نئے ڈاکٹرز نواز شریف کی بیماری کو سمجھنے میں وقت لیں گے۔ اور ایسے میں اگر نواز شریف کی طبیعت خراب ہوئی تو کوئی اس کی ذمہ داری نہیں لے گا لہٰذا بہتر یہی ہے کہ پلیٹ لیٹس کی تعداد تسلی بخش ہونے تک سابق وزیراعظم نواز شریف سروسز اسپتال میں ہی رہیں اور طبی سہولیات حاصل کرتے رہیں۔