آزادی مارچ میں متنازع جھنڈے لہرانے والے متعدد کارکنان گرفتار

 
0
272

اسلام آباد نومبر 02 (ٹی این ایس): جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ میں افغان طالبان کے جھنڈے لانے والے کارکنان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) کے دھرنے میں طالبان کا پرچم لہرایا گیا تھا جس کے بعد پولیس نے بھی گرفتاریوں کا آغاز کر دیا ہے۔ ے آزادی مارچ میں افغان طالبان کے جھنڈے لانے والے کئی کارکنان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ڈپٹی کشمنر اسلام آباد نے گرفتاریوں کی تصدیق کر دی ہے۔جب کہ آزادی مارچ میں انصار الاسلام کے کارکنان کے پاس لاٹھیوں کے بعد تلواروں کی موجودگی کا بھی انکشاف کیا گیا ہے جس نے مزید کئی سوالات کھڑے کر دئیے ہیں۔کارکنان کے پاس تلواروں کی کی موجودگی سے کسی تصادم کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔جب کہ دوسری جانب دھرنے کی انتظامیہ نے اس معاملے پر اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا ہ طالبان کا پرچم لہرانے والوں کا ہم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
نجی ٹی وی چینل کے مطابق انجینئیر رزاق نے پرچم لہرانے والوں سے لاتعلقی کا اظہار کیا جس کے کچھ دیر بعد ہی جھنڈے اُتار لیے گئے۔ ذمہ داران نے بتایا کہ طالبان کے پرچم لہرانے میں جے یو آئی کا کوئی کردار نہیں اور نہ کوئی تعلق ہے۔ جلسے میں اعلان بھی کیا گیا کہ کارکنان میڈیا سے بات نہ کریں، میڈیا سے صرف ذمہ داران ہی بات کریں گے۔ جلسے میں لہرائے جانے والے طالبان کے پرچم سے متعلق بات کرتے ہوئے تجزیہ کار جنرل (ر) غلام مصطفیٰ نے کہا کہ پرچم لہرانے کا مقصد حکومت کو دھمکی دینا ہے کہ ہمارے ساتھ طالبان موجود ہیں۔ ایسے جھنڈے حکومت کو واضح پیغام ہے کہ طالبان بھی آزادی مارچ میں موجود ہیں۔ آزادی مارچ کیخلاف کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے حکومت کو سو بار سوچنا چاہیے۔