اسلام آباد نومبر 11 (ٹی این ایس): آزادی مارچ اور اپنے مطالبات پر بات کرتے ہوئے امیر جمیعت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ فیس سیونگ کی ہمیں نہیں فیس سیونگ کی حکومت کو ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم انشاء اللہ عمران خان کا استعفیٰ لے کر ہی جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی بھی 126 دن کے دھرنے کی تقلید اپنے مد نظر نہیں رکھی۔
ہم صورتحال کو دیکھ کر فیصلے کر رہے ہیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ ہم جا رہے ہیں۔ ابھی تک ہمارے لوگوں میں یہاں پر بیٹھے رہنے کا اسٹیمنا موجود ہے۔ دوسری اسٹیج پر جانے کے لیے ہم اپنی صفوں اور حکمت عملی کو دیکھ رہے ہیں اور اُس پر ہماری نظر بھی ہے۔ مولانا فضل الرحمان استعفے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بعض باتیں جب آپ زور دے کر کہتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہی آپ کی اولین ترجیح ہے ، وہی ایک کامیابی ہے جسے آپ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
اس چیز کو نمایاں کرنے کے لیے اور لوگوں کے ذہنوں میں مطالبے کو بٹھانے کے لیے بھی ایسی بات کی جاتی ہے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ہماری حکمت عملی میں تبدیلی آ سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ استعفے سے کم نہیں اگر استعفے کے برابر کی کوئی صورتحال سامنے آئے تو ہم دھرنا ختم کرنے کا سوچ سکتے ہیں۔ دھرنے سے دیگر سیاسی جماعتوں کو فائدہ پہنچنے سے متعلق سوال پر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ان کے دباؤ سے حلیف جماعتوں کو فائدہ ملتا ہے تو خوشی ہو گی۔