لاہور نومبر 11 (ٹی این ایس): مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی والد نواز شریف کے ہمراہ بیرون ملک جانے کی خواہش دم توڑ گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ مریم نواز نے عدالتی تحویل میں موجود اپنا پاسپورٹ واپس لینے کے لیے فوری طور پر درخواست دائر نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نواز شریف کی صحت کی صورتحال دیکھ کر ہی درخواست دائر کرنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ قانونی ٹیم نے مریم نواز کو فوری طور پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ مریم نواز نے قانونی ٹیم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ والد کی دیکھ بھال کے لیے بیرون ملک جانا چاہتی ہوں۔ جس پر قانونی ٹیم نے انہیں جواب دیا کہ آپ کی بہن اور بھائی پہلے سے ہی لندن میں موجود ہیں۔ قانونی ٹیم نے مریم نواز کو مشورہ دیا کہ فوری طور پر عدالت سے ریلیف ملنے کے امکانات کم ہیں۔
ذرائع نے بتایا مریم نواز کی قانونی ٹیم سے مشاورت کے بعد تاحال قانونی ٹیم کو لاہور ہائیکورٹ کی تحویل میں موجود پاسپورٹ واپس لینے کے لیے درخواست دائر کرنے کی ہدایت نہیں کی گئی۔ یاد رہے کہ سابق وزیراعظم کو طبی بنیادوں پر ضمانت اور رہائی ملنے کے بعد 4 نومبر کو لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو بھی ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے مریم نواز کا پاسپورٹ جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے انہیں فوری طور پر رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا تھا جس کے بعد خیال کیا جا رہا تھا کہ مریم نواز جلد ہی پاسپورٹ کی واپسی کے لیے عدالت سے دوبارہ رجوع کریں گی اور والد کے ساتھ ہی بیرون ملک روانہ ہو جائیں گے لیکن اس طرح عدالت سے فوری ریلیف ملنے کے امکانات معدوم ہونے کی وجہ سے قانونی ٹیم نے مریم نواز کو فوری درخواست دائر نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے جسے بظاہر مریم نواز نے مان لیا ہے اور یوں والد کے ہمراہ بیرون ملک روانگی کی مریم نواز کی خواہش دم توڑ گئی ہے۔