اسلام آباد نومبر 11 (ٹی این ایس): پیپلزپارٹی کے سینیر رہنماء سینیٹر رحمان ملک کا سینیٹ اجلاس سے خطاب، سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ احتساب و انتقام میں واضح فرق ہوتا ہے جو ہمیں نظر نہیں آرہا ہے، آصف علی زرداری کیخلاف سیاسی انتقامی و امتیازی کاروائی کیجا رہے ہیں، آصف علی زرداری کیساتھ امتیازی سلوک و انتقامی کاروائیاں بند کیجائے، آصف علی زرداری ملک کے منتخب آئینی صدر رہ چکے ہیں، آصف علی زرداری کو علاج کے لئے فوری طور پر رہا کیا جائے، آصف علی زرداری کی صحت روز بروز گرتی جا رہی ہے، ای سی ایل سے نکالنا کیبینٹ و وزیراعظم کے پاس ہے، وزیراعظم عمران خان فوری طور پر میاں نوازشریف کا نام ای سی ایل سے ہٹا دیں، وزیراعظم کے علاوہ کوئی بھی ادارہ کسی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے و ہٹانے کا مجاز نہیں، سینیٹ کے معزز اراکین کو دعوت دیتا ہوں کہ انتقامی کاروائی کیبجائے قانون کی بالادستی پر غور کرے،
قانون میں ضروری ترامیم کیجائے کہ احتساب بلا امتیاز ہو، سیاسی قائدین کو دوران تفتیش جیل میں نہ رکھنا قانون و آئین کیخلاف ورزی ہے، آج اگر ہم اپوزیشن میں تو کل آج کی حکومت اپوزیشن میں ہوگی، وقت کا پہیہ روکتا نہیں آج جو ہورہا ہے کل ایسا انکو بھی جھیلنا پڑے گا، کئی سیاسی شخصیات حکومت کا حصہ ہیں جنکے خلاف الزامات ہیں انکا ٹرائل جیل کے باہر کیوں ہورہا ہے، سابق صدر آصف علی زرداری کسی عدالت سے سزا یافتہ نہیں بلکہ زیرتفتیش ہے، نیب یا دوسرے اداروں کو مطلوب حکومتی افراد کا ٹرائل جیل کے باہر ہر رہا ہے، جرم ثابت نہ ہونے تک زیرتفتیش کسی بھی اپوزیشن کے سیاسی قائد ین کو بھی جیل میں نہ رکھا جائے، چئیرمین سینیٹ ایک کمیٹی تشکیل دے جو ایف آئی اے و نیب کے احتساب کے قوانین میں ترمیم کرے۔