منی لانڈرنگ،حوالہ ہنڈی سے دہشت گردوں کی مالی معاونت ایف اے ٹی ایف اہداف میں ناکامی غیر منصفانہ تبادلوں سے ایف آئی اے کی کارکردگی بری طرح متاثر ہونے لگی

 
0
333

اسلام آباد نومبر 19 (ٹی این ایس): حکومتی عدم دلچسپی،عارضی تعیناتیوں اور اہم مقدمات کی تفتیش کرنے والے افسران کے تبادلوں سے ایف آئی اے کی ساکھ بری طرح متاثر ہونے لگی میگا کرپشن سکینڈلز،منی لانڈرنگ اور حوالہ ہنڈی سے دہشت گردوں کی مالی معاونت اور عمران فاروق قتل کیس،حساس اداروں کی رپورٹ پر ایف آئی اے کے 63 کرپٹ افسران اور اہلکاروں کے خلاف کاروائی نہ کرنے سمیت اہم امور پر پیش رفت نہ ہونے کے برابر ہے،وفاقی حکومت کی مختلف سیاسی محاذوں پر مصروفیت سے یہ اہم ادارا تباہی کی دھانے پر پہنچ چکا ہے فئنینشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف) گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے دیئے گئے اہداف کے حصول میں مشکلات کی وجہ بھی اہم عہدوں پر تعینات افسران کے تبادلے ہی ہے ایف آئی اے میں تعینات بین الاقوامی امور کے ماہر سابق ڈرائیکٹر انعام غنی کا تبادلہ پہلے آٸ بی اور بعد میں پنجاب پولیس میں کر دیا گیا انعام غنی،او جی ڈی سی ایل،سی ڈی اے،وزارت خارجہ میں اربوں روپے کی کرپشن کے خلاف تحقیقات کر رہے تھے ان کے تبادلے سے ان اہم مقدمات پر پیش رفت رک چکی ہے،ایف اے ٹی ایف اہداف کے حصول کیلئے دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والے گروہوں،حوالہ ہنڈی، منی لانڈرنگ کے خلاف کاروائیاں کرنے والے ڈرائیکٹر جنرل انسداد دہشت گردی ونگ مظہر الحق کاکا خیل کا تبادلہ بھی خیبر پختونخواہ پولیس میں کر دیا گیا جس سے ان اہم مقدمات کی تحقیقات بری طرح متاثر ہو رہی ہے ڈی جی ایف آئی اے کی عارضی تعیناتی،ڈرائیکٹر اسلام آباد زون وصال فخر سلطان راجا کے کورس پر جانے سے اس اہم سیٹ پر بھی عارضی آفیسر تعینات ہیں،سائبر کرائم جہاں روزانہ سینکڑوں درخواستیں موصول ہوتی ہیں عارضی تعیناتی سے اس اہم ڈیپارٹمنٹ کی کی کارکردگی بھی بری طرح متاثر ہو رہی ہے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ ملکی اداروں میں کرپشن،حوالہ ہنڈی،منی لانڈرنگ کے خلاف موثر کاروائیوں کو موثر بنانے کیلئے ایف آئی اے کی ری سٹریکچرنگ پر توجہ دیکر پاکستان کو 2020 میں ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکالنے میں کردار ادا کر سکتے ہیں