الیکٹرک گاڑیاں بنانے والے دنیا کے سب سے بڑے ادارے کا پاکستان آنے کا فیصلہ

 
0
335

’الیکٹرک وہیکل ڈویلپر‘ اور چینی ملٹی نیشنل آرگنائزیشن ’بی وائی ڈی‘ نے پاکستان میں گاڑیاں بنانے کا اعلان کردیا
اسلام آباد نومبر 30 (ٹی این ایس): الیکٹرک گاڑیاں بنانے والے دنیا کے سب سے بڑے ادارے نے پاکستان آنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ’الیکٹرک وہیکل ڈویلپر‘ اور چینی ملٹی نیشنل آرگنائزیشن ’بی وائی ڈی‘ نے پاکستان میں گاڑیاں بنانے کا اعلان کردیا ہے۔ الیکٹرک آٹوموبائل بنانے والی کمپنی اور چینی ملٹی نیشنل آرگنائزیشن بی وائی ڈی نے آخر کار پاکستان آنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
پی ای وی پی ایم ٹی اے (پاکستان الیکٹرک وہیکلز اینڈ پارٹس مینوفیکچررز اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن) کے جنرل سکریٹری شوکت قریشی نے حال ہی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہئے اس حیرت انگیز پیشرفت کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی آٹو کار کمپنی ، ٹویوٹا نے پہلی بار 7 نومبر 2019 کو الیکٹرک گاڑیاں تیار کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے اور وہ دنیا کی سب سے بڑی الیکٹرک گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنی بن گئی تھی۔
واضح رہے کہ یہ کمپنی دنیا بھر میں 44پلانٹس کے ساتھ ڈھائی لاکھ افراد کو ملازمت فراہم کرتی ہے اور انکی آمدن 250 ارب ڈالر ہے ۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ 2024 تک جاپانی کمپنیاں اپنے ماڈل تیار کرلیں گی اور پاکستان میں بھی صورتحال یقینی طور پر تبدیل ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کی آٹوموبائل مارکیٹ پر زیادہ تر جاپان اور اس کے برانڈوں کا غلبہ ہے، اس کے باوجود جاپان ابھی تک الیکٹرانک ٹیکنالوجی کے متبادل کے ساتھ سامنے نہیں آیا ہے۔
ملک کے آٹوموبائل زون پر اس وقت ہونڈا ، ٹویوٹا ، اور سوزوکی (تین جاپانی کمپنیاں) راج کررہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایسی چیز ہے جس سے نہ صرف لوگوں کو سستی ٹرانسپورٹ فراہم ہو گی بلکہ کاربن کے اخراج کے ساتھ ساتھ ملک کے تیل درآمدی بل میں بھی کمی واقع ہوگی۔ملک امین اسلم کے مطابق حکومت پاکستان کی جانب سے ای وی پالیسی کے سلسلے میں جلد از جلد ایس آر او جاری کیے جائیں گے تاکہ بجلی کی گاڑیاں متعارف کرانے کا عمل شروع کیا جاسکے۔