بوائے فرینڈ سے ملنے کے لیے کرتارپور آںے والی سکھ لڑکی کی پاکستان داخل ہونے کی کوشش

 
0
234

لاہور دسمبر 03 (ٹی این ایس): پولیس نے کرتاپور راہداری سے گوردوارہ درشن کے لیے آنے والی سکھ لڑکی کی پاکستانی علاقے میں داخل ہونے کی کوشش ناکام بنا دی گئی ہے۔بھارت سے غیر قانونی طور پر کرتارپور کے ذریعے پاکستان میں داخل ہونے والی لڑکی گرفتار کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس واقعے کے بعد پورے علاقے میں سیکورٹی بھی سخت کر دی گئی ہے۔پاکستانی وزیٹرز کے لیے گوردوارہ سے واپسی پر بھی بائیو میٹرک لازمی قرار دے دی گئی ہے۔
اس حوالے سے ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 23 نومبر کو ہریانہ سے تعلق رکھنے والی سکھ لڑکی منجیت کور یاتری کے روپ میں اپنے پاکستانی فیس بک فرینڈ سے ملنے کے لیے راہداری کے ذریعے گوردوارہ پہنچی جہاں فیصل آباد سے آیا ہوا لڑکا اپنے دوست اور پاکستانی لڑکی کے ساتھ موجود تھا۔ان چاروں نے گوردوارہ کی پہلی منزل پر جا کر ملاقات کی۔ملاقات میں سکھ یاتری منجیت کور نے راہداری سے واپس جانے کی بجائے پاکستانی علاقے میں جانے کا منصوبہ بنایا۔
ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ سکھ لڑکی کے بوائے فرینڈ کے ہمراہ آنے والی پاکستانی لڑکی نے اپنا وزیٹر کارڈ بھارتی سکھ لڑکی کو دے دیا اور یاتری کارڈ گوردوارکے ایک کوڑے دان میں پھینک دیا۔بعض میڈیا رپورٹس میں لڑکے کا تعلق گجرانوالہ سے بتایا گیا ہے جس کی منجیت کور کی دوستی فیس بک پر ہوئی تھی۔دوستی ہونے کے بعد دونوں نے کرتاپور ملنے کا فیصلہ کیا۔سکھ لڑکی نے واپس جانے کی بجائے راہداری کے ذریعے سے پاکستان کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی۔پولیس نے لڑکی کے ساتھ ساتھ اویس نامی نوجوان کو بھی گرفتار کر لیا۔واضح رہے کہ کرتاپور راہداری کھلنے کے بعد جہاں سکھ برداری روزانہ کی بنیاد پر کرتاپور آتی ہے وہیں پاکستانیوں کی بڑی تعداد بھی وہاں تفریح کے غرض سے موجود ہوتی ہے۔