300یونٹ تک بجلی قیمت 10روپے 20پیسے حکومت نے تفصیلات قومی اسمبلی میں جمع کروا دی گئیں

 
0
255

اسلام آباد دسمبر 09 (ٹی این ایس): حکومت صارفین سے بجلی کے کیا نرخ وصول کر رہی ہے؟ حکومت نے تفصیلات قومی اسمبلی میں جمع کرا دیں۔دستاویزات کے مطابق گذشہ سال 20 ارب یونٹ، بجلی چوری اور سسٹم کی خرابی کی بھینٹ چڑھ گئے۔300 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین سے 10 روپے 20پیسے فی یونٹ وصول کیے جا رہے ہیں۔دستاویزات کے مطابق 700 یونٹ تک استعمال کرنے والے صارفین سے 19روپے 18پیسے فی یونٹ وصول کیے جا رہے ہیں۔
دستاویزات کے مطابق 700 سے زائد یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کے لیے 22 روپے 18پیسے مقرر ہیں۔دستاویزات کے مطابق شام 5 سے رات 11 تک فی یونٹ نرخ 22روپے 28پیسے مقرر ہے۔ جب کہ کمرشل صارفین سے 24 روپے 23 پیسے فی یونٹ وصول کیے جا رہے ہیں۔دستاویزات کے مطابق صنعتی صارفین سے 24روپے 23پیسے،ہاؤسنگ کالونیوں سے 21روپے 41 پیسے فی یونٹ لیا جا رہا ہے۔دستاویزات کے مطابق کسانوں کے لیے زرعی ٹیوب ویل کا فی یونٹ نرخ 21روپے 23پیسے وصول کیا جا رہے ہیں،دستاویزات میں بتایا گیا کہ حکومت تمام صارفین سے اوسط 13 روپے 40پیسے فی یونٹ لے رہی ہے۔
دستاویزات کے مطابق گذشتہ سال 270ارب روپے کی بجلی چوری اور لائن لاسز کی نذر ہوئی۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں کئی بار بجلی کی قیمت میں اضافہ کیا گیا۔رواں ماہ بھی بجلی کی قیمت میں اضافہ کیا گیا تھا نیپرا کی منظوری کے بعد پاورڈویژن نے فی یونٹ بجلی 26 پیسے منہگی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔بجلی کی قیمتوں میں گا۔ پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمت میں اضافہ نیپرا کی طرف سے منظوری کے بعد کیا گیا۔
نیپرا نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کی ایڈجسٹمنٹ کے تحت منظوری دی تھی۔ بجلی کی قیمت میں اضافے کا اطلاق کے لیکٹرک صارفین پرنہیں ہو گا۔ نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ ماہانہ300 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کیلئے قیمت نہیں بڑھی۔اضافے کا اطلاق یکم دسمبر سے ہوا۔