ڈی جی ماحولیات کو عہدے سے ہٹا دیا گیا، تنویر وڑائچ کو اسموگ کنٹرول نہ کرنے کی وجہ سے عہدے سے ہٹایا گیا

 
0
15808

لاہور دسمبر 10 (ٹی این ایس): اسموگ کنٹرول کرنے میں ناکامی پر ڈی جی ماحولیات پنجاب تنویر وڑائچ کو تبدیل کر دیا گیا۔ذرائع کے مطابق ڈی جی ماحولیات نے دو ماہ قبل ہی عہدے کا چارج سنبھالا تھا۔تاہم تنویر وڑائچ نے سموگ کے حوالے سے بہترین اقدامات نہیں کیے،محکمے کے ملازمین بھی سابق ڈی جی کی پالسیوں سے نالاں تھے۔محکمہ ماحولیات کے زیر استعمال گاڑیوں کا پٹرول ایک ماہ سے ختم ہو چکا اور اس حوالے سے سابق ڈی جی کو سمری بھی بھیجی گئی تاہم عمل نہ ہو سکا۔
گذشتہ ہفتے وزیراعظم عمران خان نے سموگ کے خاتمے کے لیے حکومت پنجاب کی سفارشات منظور کی تھیں۔ وزیراعظم عمران خان نے سموگ اور ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کیلئے جامع پروگرام کا اعلان کیا تھا۔ہفتہ کو لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد سمیت ملک کے دیگر شہروں میںسموگ اور ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کیلئے جامع پروگرام کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ سموگ سے بزرگ اور بچے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں اور اس سے سانس کی بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی آلودگی ایک خاموش قاتل ہے۔ یہ مسئلہ صرف لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد میں نہیں بلکہ کراچی اور دیگر شہروں میں بھی ہے۔وزیراعظم نے ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کیلئے اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم 50 سے 60 فیصد پٹرول باہر سے درآمد کرتے ہیں، اب حکومت نے 2020ء تک پٹرول یورو 4 پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سے فضاء میں بہتری پر 90 فیصد اثر پڑے گا۔ وزیراعظم نے ملک کی آئل ریفائنریوں کو تین سال کے اندر اپنی ٹیکنالوجی بہترکرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ چاول کی فصلوں کو جلانے کی بجائے اسے بروئے کار لایا جائے گا۔ اس کے علاوہ لاہور میں 60ہزار کنال پر جنگلات اگائیں گے اس سے بھی ہوا صاف ہوگی۔وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ بیس سالوں میں حکومتوں نے ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کیلئے اقدامات نہیں کئے۔انہوں نے کہاکہ الیکٹرک گاڑیوںکیلئے آٹو انڈسٹری سے بات چل رہی ہے۔حکومتی اقدامات سے تین سال میں ماحولیاتی آلودگی میں خاصی کمی آئے گی۔