وکلاء اسپتال پر حملہ کرنے کے بعد جشن مناتے رہے اسپتال میں توڑ پھوڑ کرنے اور مریضوں کو در بدر کرنے کے بعد وکلاء وکٹری کا نشان بناتے رہے

 
0
231

لاہور دسمبر 11 (ٹی این ایس): پنجاب اسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی میں وکلاء کی جانب سے ہنگامہ آرائی جاری ہے۔جب کہ کئی گاڑیوں کے شیشے توڑ دئیے گئے ہیں جب کہ وکلاء نے پولیس کی ایک گاڑی کو بھی آگ لگا دی ہے۔اب تک 12 مریضوں کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔بتایا گیا ہے کہ لواحقن مریضوں کو لے کر پی آئی سے چلے گئے ہیں۔کئی مریضوں کی حالت بھی تشویشناک بتائی جا رہی ہے ،لیکن افسوس کا مقام تو یہ ہے کہ اس تمام صورتحال میں وکلاء جشن مناتے رہے۔
وکلاء اسپتال پر حملہ کرنے کے بعد جشن مناتے رہے۔ اسپتال میں توڑ پھوڑ کرنے اور مریضوں کو در بدر کرنے کے بعد وکلاء وکٹری کا نشان بناتے رہے۔کچھ وکلاء کی جانب سے سیٹیاں بھی بجائی گئی ہیں اور نعرے بازی کی گئی۔وکلاء کے جشن منانے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جسے صارفین بے حسی کی انتہا قرار دے رہے ہیں۔جب کہ دوسری جانب پی آئی سی میں مبینہ طور پر وکلاء کے ہنگامے کے باعث دل کی ایک مریضہ خاتون انتقال کرگئی ۔
بتایاگیا ہے کہ وکلاء کی جانب سے اچانک پی آئی سی پر دھاو ا بول دیاگیا جس کے باعث ہسپتال کا سار عملہ غائب ہوگیا ۔ ہنگامہ آرائی کے باعث طبی امداد نہ ملنے پرچند روز قبل علاج معالجے کیلئے پی آئی سی میں داخل ہونے والی غازی آبادی کی رہائشی خاتون گلشن بی بی انتقال کر گئی ۔ گلشن بی بی کے بیٹے عمر فاروق کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روز میری والدہ ہسپتال میں داخل ہوئی تھیں اور وکلاء کی ہنگامہ آرائی کے باعث میری والدہ کی طبیعت مزید خراب ہوگئی جس پر ان کو ایمرجنسی میں لے جایا گیا لیکن ڈاکٹرز نہ ہونے کے باعث میری والدہ انتقال کرگئیں.خیال رہے کہ پی آئی سی کے باہر سے کئی وکلاء کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔