قاسم سلیمانی کا مشن پہلے سے زیادہ طاقت کے ساتھ جاری رکھا جائے گا. ایرانی پاسداران انقلاب

 
0
325

تہران جنوری 06 (ٹی این ایس): ایرانی پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے نئے کمانڈر اسماعیل قآنی نے کہا ہے کہ خطے سے امریکا کو حتمی طور پر نکالنے کے لیے لڑیں گے قاسم سلیمانی کا مشن پہلے سے زیادہ طاقت کے ساتھ جاری رکھا جائے گا.ایران کے سرکاری ریڈیو کے مطابق بریگیڈیئر جنرل قآنی نے تہران میں قاسم سلیمانی کے جنازے سے قبل کہا کہ ہم اسی طاقت کے ساتھ سلیمانی کا مشن جاری رکھنے کا عزم کرتے ہیں ہماری جانب سے تعزیت کا واحد طریقہ یہ ہے کہ خطے سے امریکا کو نکال دیا جائے.
اس سے قبل ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے اتوار کے روز امریکی چینل سی این این کو دیے گئے انٹرویو میں اعلان کیا تھا کہ سلیمانی کی ہلاکت کے جواب میں ایران کا رد عمل عسکری نوعیت کا ہو گا خامنہ ای نے کہاکہ جنگ کا آغاز امریکا نے کیا ہے لہذا امریکا کو ردود عمل کو قبول کرنا ہو گا. دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے تہران میں ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ایران جنگ کے لیے کوشاں نہیں مگر وہ کسی بھی صورت حال کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے موسوی کا کہنا تھا کہ ایرانی قیادت سلیمانی کی موت کا ایسا جواب دینے کی کوشش کرے گی جس پر دشمن اپنے کیے پر ندامت کا شکار ہو جائے البتہ حتی الامکان طور پر ایرانی عوام کو کسی جنگ میں گھسیٹنے سے گریز کیا جائے گا.
ایرانی پاسداران انقلاب کے ثار اللہ ہیڈکوارٹر کے کمانڈر محمد اسماعیل کوثری کے مطابق ایران کسی جنگ یا تنازع کی کوشش نہیں کر رہا تہران نے آغاز کیا اور نہ کرے گا البتہ یقینا ہم امریکیوں کو نشانہ بنائیں گے‘لبنان میں ایران نواز ملیشیا حزب اللہ کے سکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کا کہنا ہے کہ ایرانی قیادت خطے میں اپنے حامی مزاحمتی گروپوں سے قاسم سلیمانی کی موت کا جواب دینے کا مطالبہ نہیں کرے گا تاہم ہر گروپ پر لازم ہے کہ وہ اپنے تئیں مناسب طور جواب دے.
بیروت میں سلیمانی کے تعزیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے نصر اللہ نے زور دیا کہ سلیمانی یمن، لبنان، شام، عراق، افغانستان اور دیگر ملکوں میں موجود تھا‘دوسری جانب یمن میں حوثی باغیوں نے ایک ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ ایران پر لازم ہے کہ وہ جواب میں دیر نہ کرے. ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے جمعے کے رو دھمکی دی تھی کہ سلیمانی کی موت کا سنگین انتقام لیا جائے گا تاہم خامنہ ای نے جواب کے رد عمل کی نوعیت کا تعین نہیں کیا.